کوئٹہ، نوجوانوں کو روزگار ومعیاری تعلیم کے بہتر مواقع پیداکرنے کی ضرورت ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

بدھ 23 جون 2021 00:07

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ نوجوانوں کو روزگار ومعیاری تعلیم کے بہتر مواقع پیداکرنے کی ضرورت ہے حکومت نوجوانوں وطلباء کو تعلیم وروزگار کے مواقع فراہم کریں اسلامی جمعیت طلباء صالح نوجوانوں وطلباء کا ملک گیر منظم پلیٹ فارم ہے ۔وفاقی حکومت نے اہل بلوچستان بلخصوص طلباء اورنوجوانوں کو مایوس کیا بدعنوانی وناانصافی ،اقرباء پروری کی وجہ سے نوجوانوں کی حق تلفی ہورہی ہے ۔

طلباء تعلیم پر توجہ دیں تاکہ جہالت ناخواندگی کا خاتمہ ہو ۔ ان خیالات کاا ظہارانہوں نے زیارت میں اسلامی جمعیت طلباء نصیرآباد ڈویژن کے تربیتی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر وضلع نصیرآبادکے امیر بشیر احمدماندائی ،جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی ضلع زیارت مجیب عرفان نے بھی شرکت کی مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ نوجوان ملک کا مستقبل اور تعلیمیافتہ نوجوان بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں جمہوریت واسلامی قانون کے تحت نظام کو چلانے کی ضرورت ہے ۔بدقسمتی سے یہاں جمہوریت اور اسلامی نظام کو حکمران اپنی مفادات کیلئے استعمال کر رہا ہے بدعنوان عناصر کی وجہ سے پاکستان دولخت تباہ وبرباد ہوا ملک کو قرضوں تلے دبانے والوں کو ابھی تک سمجھ نہیں آرہاکہ کس طرح ملک کو کس طرح چلانا ہے چہروں کو تبدیل کرنے کے بجائے نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے سابقہ لٹیرے حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران نے بھی تین سال میں ملک وعوام کی مشکلات میںبدترین اضافہ کر دیا ملک کے قرضے بڑھ گیے ،مہنگائی وبے روزگاری میں اضافہ ہوا بدقسمتی سے موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ان کے پاس بھی عوام کی ترقی ،خوشحالی کیلئے کوئی خوشخبری نہیں ۔

موجودہ حکومت وادارے بھی سابقہ حکومتوں کی طرح ملک کو آئین، قانون اور جمہوری پارلیمانی دائروں کے مطابق نہیں چلا رہے، اقتدار اور اختیارات کی اندھی طاقت اسٹیٹس کو کو اور زیادہ مضبوط کر رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بڑے دعوے اور اعلانات کیے، عوام کو سبز اور سہانے باغ دکھائے، لیکن ریاست مدینہ نظام، ایک کروڑ نوکریاں، پچاس لاکھ مکانات، سستی بجلی گیس، سب کے احتساب، اسٹیٹس کو کا خاتمہ، دو نہیں ایک پاکستان کے عزائم غارت ہو گئے۔

عوام کے لیے مہنگائی، بے روزگاری، یوٹیلیٹی بلز موت کے پرزے بن گئے ہیں۔ جماعت اسلامی نے طویل تجربات اور ماضی میں اتحادی سیاست کی بدعہدیوں کو سامنے رکھتے ہوئے ناکام، نااہل اور عوام دشمن حکومت کے خلاف تحریک اور جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے جماعت اسلامی ہوائی اور جذباتی بیانیہ نہیں حقائق کی بنیاد پر فرسودہ نظام کے خلاف پورے ملک میں عوام کو منظم کرے گی۔

حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے موقف وبیانیہ میں غریب عوام کیلئے کچھ نہیں سب اپنی اپنی مفادات کیلئے سرگرم عمل ہے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی پوزیشنز بے یقینی اور بے نتیجہ حالات کو جنم دے گی دونوں کی حکمت عملی سے ملک، عوام اور جمہوریت کا نقصان ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی اسلام کی حکمرانی، آئین قانون کی حکمرانی، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور سماج کے پسے طبقوں کو متحد اور منظم کر کے ظلم جبر کے فرسودہ عوام دشمن نظام جدوجہد کر رہے ہیں۔ صرف اور صرف اقتدار کو طول دینے سے نہیں نظام کی تبدیلی مطلوب ہے۔ قومی ڈائیلاگ، قومی ترجیحات، منصفانہ غیر جانبدارانہ قومی انتخابات پر قومی قیادت کو متحد ہونا ہو گا۔ جمہوری قوتوں کے لیے یہ سب سے بڑا چیلنج ہی