تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے اظہار یکجہتی اور ان کی ارواح کو ایصال ثواب کے لئے ایک آن لائن تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا

تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے ایگزیکٹیو ۔رفقاء واراکین اور دیگر اہم شخصیات نے خصوصی طور پر شرکت کی

kashif aziz bhutta کاشف عزیز بھٹہ بدھ 23 جون 2021 11:14

تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ  کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء ..
ڈبلن آئرلینڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون2021ء) تحریک  منہاج القرآن انٹرنیشنل  آئرلینڈ کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ارواح کے ایصال ثواب اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک آن لائن تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے ایگزیکٹیو ۔رفقاء واراکین اور دیگر اہم شخصیات نے خصوصی طور پر شرکت کی محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت سید ذیشان شاہ نے حاصل کی حضور نبی اکرمؐ کی بارگاہ اقدس میں گلہائے عقیدت جنید خالد نے پیش کیے جبکہ نقابت کے فرائض محی الدین ادا کیے تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے صدر  نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور تعزیتی محفل کے اغراض و مقاصد اور تحریک کے علمی۔

فکری ۔

(جاری ہے)

روحانی ۔سیاسی و سماجی پہلوؤں اور طاہر القادری کی شخصیت پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ  تحریک منہاج القرآن چونکہ فیضان گنبد خضرا ہے جو آج کے مادی دور میں ملت اسلامیہ کو پھر سے محبت و الفت ۔اتحاد و یگانگت اور پوری عالم انسانیت کو مکین گنبد خضرا کی عطا کردہ آفاقی ہدایت کی روشنی کا پیغام دے رہی ہے تو دوسری طرف وطن عزیز میں پسے ہوئے مظلوم محکموں کے حق کی آواز کو بلند کرنا ۔

ملک میں بدعنوانی ناانصافی ظلم و بربریت باطن طاغوتی نظام کے خلاف آواز بلند کرنے یا پھر تمام عالم اسلام اور دنیا بھر میں دہشت گردی ۔فرقہ وارانہ سازشوں اور ختم نبوت جیسے فتنوں کو ختم کرنے میں اپنے محبوب قائد حضور سیدی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی اور قیادت میں اپنا اہم کردار ادا کر رہی ہے اور آج کی یہ تعزیتی محفل بھی 17 جون 2014 کی قاتل ۔

فاسق اور طاغوتی نظام سے بننے والی حکومت کی مذمت کرنا ہے جبکہ مقررین میں علامہ محمد عدیل ۔پیر شیراز حسین قادری ۔سید ذیشان شاہ اور جنید خالد نے مذمتی بیان دیتے ہوئے سابقہ اور موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ساتویں برسی پر جہاں ہمارے دل غم سے نڈھال ہے اور دکھی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارے دلوں کو اطمینان بھی میسر ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی حصول انصاف کی جدوجہد کے سات سال کے بعد بھی پوری طاقت اور پورے عزم اور استقامت کے ساتھ آج بھی جاری و ساری ہے اور حصول انصاف کی اس جدوجہد کے لیے شہداء ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پر غیر متزلزل یقین اور اعتماد کا اظہار قابل فخر اورقابل تقلید بھی ہے اور پھر موجودہ حکومت مدینہ کی ریاست بنانے کا دعوی کرنے سے پہلے اس پر توجہ کرے کہ ریاست مدینہ کی بنیاد انصاف پر تھی اگر عدل و انصاف آج اگر ہمیں نہیں ملے گا تو پھر کبھی بھی یہ دعوی نہیں کر سکتے کہ ہم مدینہ کی ریاست بنانے جا رہے ہیں ہم سابقہ حکومت کے اس قاتلانہ اور فاسقانہ اقدام اور موجودہ حکومت کی لاپرواہی اور خاموشی کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔


اس کے علاوہ اس محفل کے مہمان خصوصی نوجوان سکالر اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شاگرد رشید علامہ مکرم مقصود نے سانحہ ماڈل ٹاون کے پس منظر اور اس کے روحانی اور سیاسی پہلوؤں پر  خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے چالیس سال تک تبلیغ دین اپنی شخصیت اپنا کردار ۔

صداقت ۔اپنی امانت اور اپنے علم و عمل اور اپنی بات دلیل کے ساتھ پیش کر کے آپنے اپنی شخصیت کو پوری قوم اور پوری امت میں منوایا اسی طرح حضور نبی اکرمؐ نے جب دین کی دعوت دی اور جن لوگوں نے ان کی دعوت کو قبول کیا ان پر ظلم اور ستم شروع کر دیے ان کو گھروں سے نکالنا شروع کر دیا ان کو در بدر کرنا شروع کردیا یہاں تک کہ ہجرت حبشہ ہوئی اور پھر ہجرت مدینہ ہوئی اسی طرح ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جب باطن نظام کے خلاف آواز بلند کی اور پاکستان عوامی تحریک کا آغاز کیا تو 1990میں ہی آپ کے گھر پر حملہ ہوتا ہے اور آپ کو جان سے مارنے کی کوشش کی جاتی ہے وہی لوگ جو آپ کو کندھوں پر اٹھا کر عمرہ کرواتے تھے جبل نور پر جاتے تھے طواف کرواتے تھے آپ کے جوتے بغل میں اٹھا کر چلتے تھے انہی کے جب باطن  نظام سے ٹکرائے تو وہی لوگ آپ کے مخالف ہوئے اور آپ کو قتل کرنے کی کوشش بھی کی یہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اچانک نہیں ہوا یہ ایک تسلسل ہے اس باطن طاغوتی نظام کا جو ہمیشہ حق کے خلاف کھڑا رہا ہے اور جو حق کی مخالفت کرتا رہا ہے شہدائے ماڈل ٹاؤن  بھی اسی جابرانہ ۔

ظلم و ستم ۔باطن طاغوتی نظام اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ ہوئے شہداء کے ورثاء آج بھی انصاف کے حصول کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں سات سال گزر جانے کے باوجود بھی انصاف نہیں ملا لیکن ہم آج بھی پہلے دن کی طرح پرعزم ہیں کہ انصاف ہو کے رہے گا اور بے گناہوں کا خون بہانے والے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں گے ۔


آخر میں تمام شرکاء نے شہداء کی ارواح کو ایصال ثواب کے لئے سورہ یاسین ۔سورہ ملک ۔13 ہزار درود پاک دو ہزار کلمہ طیبہ اور دو ہزار استغفار کا تحفہ پیش کیا اور علامہ محمد عدیل نے تمام شہداء کے درجات کی بلندی ورثاء  سے اظہار  یکجہتی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صحت و تندرستی اور تمام عالم اسلام اور وطن عزیز پاکستان کی کامیابی و کامرانی کے لیے خصوصی دعا بھی کروائی ۔


اس آن لائن دعائیہ تقریب میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں پیر شیراز حسین قادری ۔علامہ محمد عدیل ۔ڈاکٹر عبدالقدیر ۔رضوان احمد طور ۔ارسلان خان ۔حافظ سعید بھٹی ۔محی الدین ۔سید ذیشان شاہ ۔عبدالحفیظ ۔فیاض احمد ۔مدثر بھٹی ۔پرویز ملک ۔جنید خالد ۔وسیم بٹ و دیگر اور پاکستان سے علامہ مکرم مقصود شامل تھے ۔