کمر کی درد کے باعث شہباز شریف فوری لندن جانا چاہتے تھے ، بجٹ تقریر کیلئے چار گھنٹے کھڑے رہے ،بابر اعوان

وزیر اعظم کے شفاء بجٹ نے درد د ور کر دیا ،بھاگے ہوئے لیڈروں کو بھی کہیں واپس آئیں ،صدارتی نظام اور اٹھارویں ترمیم کا خاتمہ،دونوں شوشے ہیں ،تردید کرتا ہوں ،انتخابی اصلاحات پر بات پارلیمنٹ میں ہوسکتی ہے ،ماضی میں چار سو چودہ ڈرون حملے کئے گئے ،اب پاک سرزمین ڈرون حملوں سے محفوظ ہے ،ہم کسی کے غلام نہیں ،اتحادی ضرور ہیں ،یہ امراء کا نہیں غریبوں کا بجٹ ہے،قومی اور پنجاب اسمبلی میں بھی بھاری اکثریت سے منظور ہو گا، قومی اسمبلی میں خطاب بابر اعوان کی تقریر کے دور ان پیپلز پارٹی کی خواتین کا احتجاج ،………یہ اور چیخیں ،پوری قوم دیکھے ، بابر اعوان

بدھ 23 جون 2021 15:14

کمر کی درد کے باعث شہباز شریف فوری لندن جانا چاہتے تھے ، بجٹ تقریر کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمر کی درد کے باعث شہباز شریف فوری لندن جانا چاہتے تھے ، بجٹ تقریر کیلئے چار گھنٹے کھڑے رہے ، وزیر اعظم کے شفاء بجٹ نے درد د ور کر دیا ،بھاگے ہوئے لیڈروں کو بھی کہیں واپس آئیں ،صدارتی نظام اور اٹھارویں ترمیم کا خاتمہ،دونوں شوشے ہیں ،تردید کرتا ہوں ،انتخابی اصلاحات پر بات پارلیمنٹ میں ہوسکتی ہے ،ماضی میں چار سو چودہ ڈرون حملے کئے گئے ،اب پاک سرزمین ڈرون حملوں سے محفوظ ہے ،ہم کسی کے غلام نہیں ،اتحادی ضرور ہیں ،یہ امراء کا نہیں غریبوں کا بجٹ ہے،قومی اور پنجاب اسمبلی میں بھی بھاری اکثریت سے منظور ہو گا۔

بدھ کو مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی تقریر کے دوران پی پی پی خواتین نے احتجاج کیا جس پر بابر اعوان نے کہاکہ میں چاہتا ہوں یہ اور چیخیں تاکہ پوری قوم دیکھے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اپوزیشن لیڈر جس کی اتنی کمر میں درد تھی کہ وہ فوری لندن جانا چاہتے تھے ،یہاں بجٹ تقریر کے لئے چار گھنٹے کھڑے تقریر کرتے رہے۔ انہوںنے کہاکہ ایسا بجٹ عمران خان نے پیش کیا شہباز شریف 4 دن اٹھک بیٹھک کرتے رہے۔

انہوںنے کہاکہ کمر میں درد تھا ،لندن جانا تھا وزیر اعظم کے شفاء بجٹ نے درد دور کر دیا ،انہوںنے کہاکہ کیا یہ اپنے ادوار کا ایک بجٹ بھی بتا سکتے ہیں جس میں کوئی عملی کام ہوا ہے،گفتگو حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کورونا کا تھا،احسن طریقے سے ہینڈل کیا گیا ،یہ امراء کا نہیں غریبوں کا بجٹ ہے ،بات کرنے کی جگہ یہ اسمبلی ہے برطانیہ کی اسمبلی نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ باہر سے بولیں گے تو اس سے زیادہ بولنے والے کو بھی مسترد کیا گیا ،کہا گیا کہ ہنگامہ ہوا اور سپیکر نے کچھ نہیں کیا ،آپ نے بلا تفریق ارکان کو معطل کیا ۔ انہوںنے کہاکہ انیس گھنٹے تیس منٹ اپوزیشن کا ٹائم تھا ،ساڑھے ستائیس گھنٹے بول چکی ہے ،بھاگے ہوئے لیڈروں کو کہیں کہ وہ بھی واپس آئیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدالتیں پانامہ کا پوچھ پوچھ کر تھک گئیں ،جواب تو دیدو ۔

انہوںنے کہاکہ صدارتی نظام کے لیے راہ ہموار کرنے کی بات کی جاتی ہے ،جو ملک میں رہ نہیں سکتے وہ بڑے لائق ہیں ،نالائق وہ ہیں جنہیں کے پی میں دوبارہ دو تہائی اکثریت ملی ۔ انہوںنے کہاکہ صدارتی نظام اور اٹھارویں ترمیم کا خاتمہ،دونوں شوشے ہیں انکی تردید کرتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ کارگل کے شہداء کا خون ایک ناشتے اور فون کال پر رائیگاں کیا گیا ۔

انہوںنے کہاکہ ماضی میں چار سو چودہ ڈرون حملے کئے گئے ،اب پاک سرزمین ڈرون حملوں سے محفوظ ہے ،ہم کسی کے غلام نہیں ،اتحادی ضرور ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یو این ڈی پی کے رپورٹ پڑھو،وزیر خزانہ اپنی بات خود کریں گے،منظر بدل گیا ،نظام بدل گیا ،عادتیں بدلنے میں کچھ وقت لگے گا ۔ انہوںنے کہاکہ کمیٹیوں میں بیٹھتے نہیں ،اور بات قانون سازی کی کرتے ہیں ،بجٹ قومی اور پنجاب اسمبلی میں بھی بھاری اکثریت سے منظور ہو گا۔

بابر اعوا ننے کہاکہ بتایاجائے عمران خان کے علاوہ کس نے ٹوئٹ کرکے دنیا کو جواب دیا نو مور ،کیا سب کو یاد نہیں پاکستان میں چودہ سو ڈرون حملے ہوئے تھے ،عمران خان کے آنے کے بعد بتائیں کتنے ڈرون حملے ہوئے عمران خان ہی وہ لیڈر ہیں جنہوں نے جنگ کی بجائے امن میں حصہ دار بننے کا اعلان کیا ۔ انہوںنے کہاکہ انتخابی اصلاحات پر بات پارلیمنٹ میں ہوسکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ قانون سازی کرسکتی ہے اور باقی اداروں کو اس پر عمل کرنا ہوتا ہے۔