سینٹ اجلاس، موجودہ حکومت کے دور میں مہنگائی ،بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے،سینیٹر ساجد میر

موجودہ حکومت بارے عوام ضمنی انتخابات میں فیصلہ سنا چکے ہیں یہ اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے پیچھے چھپنے کی کوششیں کر رہے ہیں بجٹ بارے غیر جانبدار جج عوام ہوتے ہیں جو بجٹ عوام کی مشکلات کم کرے اسے عوامی بجٹ کہتے ہیں،جس بجٹ میں ایسے آثار نہ ہوں اسے عوامی بجٹ نہیں کہنا چاہئے کشکول توڑنے کا دعویٰ اور سمندر پار سے ترسیلات زر میں اضافے کے باوجود حکومت اب تک گداگر بنی ہوئی ہے،سینیٹ میں اظہار خیال

بدھ 23 جون 2021 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2021ء) ایوان بالا میں بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے بارے میں عوام ضمنی انتخابات میں فیصلہ سنا چکے ہیں اور اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے پیچھے چھپنے کی کوششیں کر رہے ہیں،موجودہ حکومت کے دور میں مہنگائی ،بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔

بدھ کے روز سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ بجٹ کے بارے میں غیر جانبدار جج عوام ہوتے ہیں جو بجٹ عوام کی مشکلات کم کرے اسے عوامی بجٹ کہتے ہیں اور جس بجٹ میں ایسے آثار نہ ہوں اس کو عوامی بجٹ نہیں کہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں عوام کیلئی2 وقت کی روٹی مشکل ہوگئی ہے،ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ عوام کس صورتحال سے گزر رہے ہیں اور عوام نے ضمنی انتخابات میں حکومت کے بجٹ کا جواب دیدیا ہے کہ ان کی سوچ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی آڑ میں چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام کی معاشی مشکلات کم کرنے کیلئے کوئی وعدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم معاشی مشکلات سے نکل آئے ہیں،اگر یہ بات درست ہے تو ملک کی شاہراہیں اور ائرپورٹس قرضوں کے عوض گروی رکھنے کی کیا ضرورت ہے اور اگر معیشت بحال ہوگئی ہے تو حفیظ شیخ کو تبدیل کرنے کی کیا ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مہنگائی،بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنے کا دعویٰ اور سمندر پار سے ترسیلات زر میں اضافے کے باوجود حکومت اب تک گداگر بنی ہوئی ہی