خیبرپختونخوااسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پربحث جاری

پیداواری صوبہ ہونے کے باوجود خیبرپختونخواحکومت اپناحق مرکزسے لانے میں ناکام رہی ہے ہماری تیل،گیس اوربجلی دیگرصوبے استعمال کررہے ہیں لیکن اسکے باوجود ہمیں ہماراحصہ نہیں مل رہا،،اپوزیشن اراکین بجٹ میں ہرطبقے کی نمائندگی ہوئی ہے بالخصوص تعلیم وصحت کے شعبوں پرخصوصی توجہ دیکرلوگوں کوسہولیات دی گئی ہیں ،حکومتی اراکین

بدھ 23 جون 2021 23:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پربحث کے دوران اپوزیشن اراکین نے کہاہے کہ پیداواری صوبہ ہونے کے باوجود خیبرپختونخواحکومت اپناحق مرکزسے لانے میں ناکام رہی ہے ہماری تیل،گیس اوربجلی دیگرصوبے استعمال کررہے ہیں لیکن اسکے باوجود ہمیں ہماراحصہ نہیں مل رہا حکومتی ارکان نے واضح کیاکہ بجٹ میں ہرطبقے کی نمائندگی ہوئی ہے بالخصوص تعلیم وصحت کے شعبوں پرخصوصی توجہ دیکرلوگوں کوسہولیات دی گئی ہیں وزیراعظم کے ویژن اوروزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق حکومت محفوظ پاکستان کی طرف گامزن ہے۔

(جاری ہے)

بحث پربحث کاآغازکرتے ہوئے ایم پی اے زبیرخان نے صوبائی بجٹ کوبہترین قراردیتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں تعلیم کے شعبے پربھرپورتوجہ دی گئی ہے جسکے ذریعے صوبہ ایجوکیشن سیکٹرمیں ترقی کرے گا بٹگرام میں حکومت سرمایہ کاری کوفروغ دے علاقے میں وسائل موجود ہیں انہیں استعمال لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیںایم پی اے سلطان خان نے کہاکہ پرامن اندازمیں بجٹ پیش ہونااس اسمبلی کیلئے اعزازکی بات ہے آئندہ سال پری بجٹ سیمیناراورسیشن منعقدہونے چاہئے تاکہ مثبت تجاویزکیساتھ بجٹ کو مزیدبہتربنایاجاسکے اسکے علاوہ قائمہ کمیٹیاں متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کیساتھ مل بیٹھ کر بجٹ تجاویزدیں پی ایس ڈی پی میں ہماراحصہ زیادہ ہوناچاہئے صوبے کو بجلی خالص منافع کی ادائیگی بروقت ہونی چاہئے این ایف سی ایوارڈکا اجراء ناگزیرہے ایجوکیشن وہیلتھ میں اچھاخاصابجٹ رکھاگیاہے کیپراکی جانب سے پچاس ارب کاہدف حاصل کرنابڑی کامیابی ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ قابل دیدتاہم اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین کوبونس دیاجائے فوڈباسکٹ پراجیکٹ قابل تعریف ہے چارسدہ کیلئے اے ڈی پی میں میگاپراجیکٹ کی تکمیل سے علاقے کوفائدہ پہنچے گا پی پی رکن احمدکنڈی نے کہاکہ پیداواری صوبہ ہونے کے باوجود حکومت اپناحق مرکزسے لانے میں ناکام رہی ہے 576ارب میں سے صرف23ارب ہی اے جی این قاضی فارمولے کے تحت مل سکے صوبہ سستی بجلی فراہم کرنے کے باوجود آئی پی پی کووفاقی حکومت کی طرف سی90ارب کیسے ملے صوبہ سوارب روپے کا تیل دیتاہے اس کے باوجود ایکسائزڈیوتی نہیں ملتی اس حکومت کوتین سال ہوگئے لیکن چشمہ رائٹ بنک کنال کی پی سی ون پراب تک کام نہ ہوسکا منصوبہ پی ایس ڈی پی سے اڑادیاگیا ہمارے پانی،تیل،بجلی دیگرصوبے استعمال کررہے ہیں صوبائی وزراء وفاق کے آگے ریت کی دیواربن چکے ہیں اربوں روپے ٹیکس جمع کرنے کے باوجود ہمارے پاس کچھ نہیں آرہاایم پی اے منورخان نے کہاکہ آئندہ بجٹ عوام دوست نہیں اپنے حلقے میں ریکارڈکام کئے ہشام انعام اللہ مایوسی کاشکارہیں یہ تب دورہوگی جب آپ جمعیت میں آئینگے انکایہ کہناکہ میں نے حلقے میں ایک اینٹ نہیں لگائی یہ زیادتی ہے میں لگاتارتین بارحلقے سے منتخب ہوا ہوں ہشام کی کارکردگی اچھی تھی توان سے ہیلتھ منسٹری کیوں لی گئی ایم پی اے شعیب خان نے کہاکہ بجٹ کا تعلق براہ راست عوام کیساتھ ہوتاہے اگراسکے ثمرات عوام تک نہ پہنچے تویہ تاریخی بجٹ نہیں کہلاتا 25ویں آئینی ترمیم کے تحت سالانہ110ارب روپے قبائلی اضلاع میں استعمال ہوناتھے لیکن یہ وعدہ ایفانہ ہواقبائلی عوام اورجمعیت مرجڈکیخلاف ہیں درہ آدم خیل میں پانی وبجلی کے مسائل ہیں ایم پی اے خالد خان نے کہاکہ بجٹ میںجاری منصوبوں کیلئے رقم بہت کم رکھی گئی ہے اس میں اضافہ کیاجائے تاکہ سکیمیں بروقت مکمل ہون لیگ کے رکن سردارخان نے کہاکہ حلقہ نیابت میں سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہہ،پانی کے مسائل،ہیلتھ مراکزاورسکولوںکی کمی ہے پی ٹی آئی رکن آسیہ اسد نے کہاکہ بجٹ میںہرشعبے کو ایڈریس کیاگیاہے ایس ڈی جیزمیں انٹرنیشنل معیارکومدنظررکھتے ہوئے ہرہیڈمیں ایلوکیشن کی گئی ہے خواتین،سٹریٹ چلڈرن اوربچوں باہم معذوری کیلئے خاطرخواہ منصوبے شامل ہیں یہاں تک کہ خواجہ سرائوں کیلئے پندرہ ملین رکھنااہم اقدام ہے 21سوسکولوں کی تعمیراوراساتذہ کی بھرتیاں تعلیمی ایمرجنسی کامنہ بولتاثبوت ہے بہترین بجٹ پروزیراعلیٰ اوروزیرخزانہ کوخراج تحسین پیش کرتی ہوں شاہدہ بی بی نے کہاکہ بینظیرچلڈرن ہسپتال کافنڈرکاہواہے بلڈنگ تقریباًمکمل ہے مشینری اوربیڈزکیلئے رقم جاری کی جائے نصیراللہ خان نے کہاکہ بجٹ میں جنوبی وزیرستان میں ریکارڈحصہ رکھاگیاہے چشمہ رائٹ بنک کنال پرجلدکام شروع کیاجائے ایم پی اے عائشہ بانو نے کہاکہ ہیومن کیپٹل پرانوسٹمنٹ انتہائی ضروری ہے جسکے ذریعے افرادکومالی لحاظ سے مضبوط بنائے جاتے ہیں حکومت نے اس طرف خصوصی توجہ دی 206ارب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے گیاہے یہ بہت بڑی انوسمنٹ ہے اسکے ثمرات جلدسامنے آئینگے اورلیٹریسی شرح بڑھے گی یہ صوبہ پہلے صوبہ ہوگاجہاںجونیائئل جسٹس سسٹم کے تحت بچوں کیلئے بحالی سنٹرزبنائے جائیں گے چائلڈ لیبرپرسروے کیاجائیگا دیگراضلاع میںزمونگ کورجیسے ادارے قائم کئے جائیں گے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی عمل شروع ہوچکاہے سمیراشمس کاکہناتھاکہ بجٹ میں معاشرے کے ہرطبقے خواتین،یوتھ،بزرگوں،خواجہ سرائوں اورملازمین کوسہولیات دی گئی ہیں کسانوں کیلئے ٹیکس ریلیف اہم اقدام ہے دیرچکدرہ موٹروے پروزیراعلیٰ کی مشکور ہوں فیصل زیب نے کہاکہ کرونامیں خدمات دینے والے ایڈہاک ڈاکٹروں کی مستقلی کاذکر نہیں اسی طرح اساتذہ کی ریگولرائزیشن کی بات بجٹ میں نہیں مطالبہ ہے کہ انہیں پرمننٹ کیاجائے ترقیاتی فنڈمیں حلقہ نیابت نظراندازہوا ہے ریسکیو1122 کی سہولت پی کی24کوبھی دی جائے ایم پی اے صلاح الدین نے کہاکہ وزرائ غفتارکے غازی ہیں جوصوبے کے حقوق کی بات تک نہیں کرسکتے انکے حلقہ نیابت میں کوئی سکیم نہیں رکھی گئی ،بصیرت بی بی،ولسن وزیر،شفیق آفریدی ،احتشام جاوید اوردیگرنے بھی بجٹ بحث میں حصہ لیا۔