پاکستان جیسے ملک میں بجٹ بنانا آسان کام نہیں،عوامی رائے اس بجٹ اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے خلاف ہے،ساجد میر

بجٹ میں عوامی معاشی مشکلات کے حل کیلئے کچھ نہیں ،بجٹ کے بعد منی بجٹ بھی آئیں گے اور بجلی کی قیمتیں بھی بڑھے گی، بیان

بدھ 23 جون 2021 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) سینیٹر ساجد میر نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں بجٹ بنانا آسان کام نہیں،عوامی رائے اس بجٹ اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے خلاف ہے،بجٹ میں عوامی معاشی مشکلات کے حل کیلئے کچھ نہیں ،بجٹ کے بعد منی بجٹ بھی آئیں گے اور بجلی کی قیمتیں بھی بڑھے گی۔ سینٹ میں اظہار خیال کر تے ہوئے ساجد میر نے کہاکہ ہمارے قرضہ جات، غیر ضروری ترقیاتی بجٹ و دفاعی اخراجات کے باعث بجٹ بنانا مشکل کام ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان جیسے ملک میں بجٹ بنانا آسان کام نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے قرضہ جات، غیر ضروری ترقیاتی بجٹ و دفاعی اخراجات کے باعث بجٹ بنانا مشکل کام ہے۔ساجد میر نے کہاکہ ہمیشہ حکومت بجٹ کی تعریف جبکہ اپوزیشن مسترد کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ساجد میرنے کہاکہ بجٹ کی خوبی و خامی کا اصل جج عوام ہی ہوتا ہے،عوام کے پاس پیمانہ یہ ہوتا ہے کہ ان کا چولہا کس طرح جل رہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ عوام نے بجٹ سے قبل ہی اس بارے اپنا فیصلہ سنادیا تھا،عوامی رائے اس بجٹ اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے خلاف ہے۔انہوںنے کہاکہ اس بجٹ میں عوامی معاشی مشکلات کے حل کیلئے کچھ نہیں ہے،بجٹ کے بعد منی بجٹ بھی آئیں گے اور بجلی کی قیمتیں بھی بڑھے گی۔انہوںنے کہاکہ اگر ملک ترقی کی راہ پر چل پڑا ہے تو شاہراہیں و ایئرپورٹس گروی کیوں رکھا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر معیشت بحال ہوئی ہے تو اس کا کریڈٹ شوکت ترین کے بجائے حفیظ شیخ کا جانا چاہے مگر آپ نے تو اسے ہٹادیا، کیوں ۔