کوئٹہ، متحدہ اپوزیشن کے زیراہتمامبلوچستان اسمبلی کے باہر کے واقعاات، اپوزیشن حلقوں میں غیرقانونی مداخلت وغیرمنتخب افراد کونوازنے کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال

بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے ، ہڑتال کے باعث شہر بھر میں تجارتی مراکز ،دکانیں بند رہیں

ہفتہ 26 جون 2021 00:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جون2021ء) متحدہ اپوزیشن کے زیراہتمام اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی پر بکتر بند گاڑی چڑھانے ،تشدد اور اپوزیشن حلقوں میں غیرقانونی مداخلت وغیرمنتخب افراد کونوازنے کے خلاف جمعہ کوصوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شٹر ڈائون ہڑتال اور بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہڑتال کے باعث شہر بھر میں تجارتی مراکز ،دکانیں بند رہیں اس کے بعد کوئٹہ شہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری صوبائی امیر مولانا عبد الواسع ملک عبدالولی کاکڑ رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے مولانا عبد الرحمن رفیق میر رف مینگل یونس عزیز زہری موسی بلوچ حمد اللہ بڑیچ حضرت عمر اچکزئی سید عبدالخالق آغا حافظ مسعود احمد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں ڈفلی پر ناچنے والی حکومت اراکین اسمبلی کو قتل کرنا چاہتی تھی جام حکومت نے عوام کے فنڈ کو چوری کرنے پلان تیار کیا ہے یہاں جمہوری حکومت نہیں ہے اس پارٹی کی حکومت ہے کہ جس کی بنیاد،تاریخ، قربانی اور وجود نہیں راتوں رات وجود میں آنی والی حکومت عوام کی نہیں کسی اور کی حکومت ہے ہم اپنی دستار اور خاتون رکن اسمبلی کے دوپٹیکی عزت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ہم نے عوام کو سی پیک ریکوڈک اٹھارویں ترمیم این ایف سی ایوارڈ سے نوازا جو کٹھ پتلیوں کو ہضم نہیں ہورہی ہے اگر جام حکومت میں اخلاقی جرات ہے تو اراکین اسمبلی جو پانچ دن اسمبلی میں بیٹھے ہوئے گرفتار کرکے دکھائیے انہوں نے ہم جیل بھرو تحریک کے ذریعے عوام کی بیداری کیلئے تحریک کا تسلسل جاری رکھیں گے انہوں نے کہا ہے کہ عثمان خان کاکڑ صرف بلوچستان ہی کے نہیں تمام محکوم قوموں کے لیڈر تھے کراچی تا مسلم باغ عوام نے جس عقیدت کا اظہار کیا وہ جمہوریت کی آواز تھی وہ پی ڈی ایم کا بیانہ کی تائید ہے آج اپوزیشن اراکین مقید ہیں جبکہ قاتل جام آزاد ہے آج ان کی شکست ہے کہ پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے چوری چھپکے ایک بجٹ پاس کیا جب تک اپوزیشن کی مرضی نہ ہو تو یہ بجٹ یکطرفہ ہوگا مفتی محمود کے صاحبزادے کی قیادت میں ہم متحد ہوں گے آئندہ انتخابات بھی ایک ساتھ ہوں گے انہوں نے کہا کہ عثمان لالا کی شہادت کی تحقیقات کیلئے اعلی درجے عدالتی کمیشن قائم کیاجائے انہوں نے کہا کہ جو نامعلوم ہے سب کو معلوم ہے جام کمال ملازم ہیں جو عوام کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ عورت کی عزت نہیں کی بے شرمی کی انتہا کردی گئی عبدالواحد صدیقی آج شدید زخمی ہے ان کی دستار پر حملہ کیا گیا جو ہماری روایات پر حملہ ہے ہم بے عزتی کا حساب لیں گے جام کٹھ پتلی ہے بوٹ پالیشی ہے انہوں نے کہا کہ عثمان خان کاکڑ کی شہادت پر ہم بہت بڑے صدمے سے دوچار ہیں کراچی تا مسلم باغ لاکھوں انسانوں نے اور تمام جماعتوں نے عثمان خان کاکڑ جو عزت بخشی عثمان خان کاکڑ جنازہ میں شرکت سے ثابت ہوا عوام مولانا فضل الرحمان اخترجان مینگل محمود خان اچکزئی کے بیانیہ سے متفق ہیں جام کمال کی حیثیت ایک جنرل منیجر کی ہے کٹھ پتلی حکومت کے خلاف عثمان خان کاکڑ نے پہلے واضح کیا گیا کہ ہمارے دشمن کون ہیں اس نے کہا میری موت کو گم کھاتے میں نہ ڈالے یہ بجٹ عوام کا نہیں ہے 115 کلاز کہہ رہے کہ تمام اراکین سے تجاویز ضروری ہے یہ بجٹ چند وزرا کا بجٹ نہیں چار راتین ہم نے سڑکوں پر گزاری کوئی شنوائی نہیں ہے ڈھائی ہزار پولیس کے ذریعے اسمبلی کا تقدس پامال کیا گیا ہے جام کے خلاف کیوں ایف آئی آر کیوں نہیں ہوئی ہے پانچ دن سے ہم تھانے بند ہیں کوئی گرفتار نہیں کیا جاتا اگر گرفتار کیا گیا تو پوری بلوچستان جام ہوگا عثمان خان کاکڑ کی محبوبیت کا اندازہ ان کے جنازے سے لگایا جائے اعلی جوڈیشل کمیشن قائم کیاجائے حکومت نااہل ثابت ہوئی ہے صاحب اقتدار دراصل اور لوگ ہیں تمام جماعتیں احتجاج پر مجبور کیا گیا اس کے خلاف روز اول سے جمعیت نے اسلام آباد میں دھرنا دیا ، جو حکومت عوام پر مسلط کی گئی ہے نہ ان کے پاس عوام ہے نہ تاریخ ہے نہ کارکن ہے اس لئیے ان کے پاس عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے چالیس ارب روپے لپس کردیے گئے آج پانی تعلیم اور صحت نام کوئی چیز نہیں ہے جب اراکین اسمبلی کو نہیں سنا گیا تو آج وہ تھانہ میں بند ہیں ہماری تحریک آخری نہیں یہ جہد مسلسل جاری رہے گا اور قائدین کے حکم پر عثمان خان کاکڑ کی طرح خون بہاکر دم لے لیں گے یہ ملک اسلام کا نام پر بنایا گیا ہے اسلام کا راستہ نہ روکے کی شہادت نے ہم سب متحد کیا ہے موجودہ حکومت کی کوئی بنیاد نہیں ہے اگر تمام جماعتوں کا اتحاد برقرار رہا تو جام حکومت چند دنوں کی مہمان ہوگی ابھی ان کے وزرا مستعفی ہورہے ہیںتمام جمہوری لوگ سڑکوں پر ہیں ملک کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے آج ظلم کی انتہا ہے آج پوری قوم کو نوازشریف کے بیانیہ کے ساتھ ہونی چاہئے اس احتجاج کو پورے ملک تک پھیلائیں اپوزیشن کے اراکین پر تشدد کی مذمت کرتاہوں میں جب اسپیکر تھا اپوزیشن کو اس مقام تک نہیں پہنچایا حکومت اپوزیشن کے مطالبات تسلیم کیااٹھارہ جون جس طرح ہم پر ظلم کیا گیا اور بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے ہمارے اراکین کو زخمی کیا گیا ہے وہ قابل مذمت ہے بجٹ حکومت اور اپوزیشن کا نہیں یہ عوام کا بجٹ نہیں جیل بھرو تحریک کیلئے ہم تیار ہیں یہ رویات کے عاری حکومت نے بلوچ اور پشتون قبائل کی روایات کا کوئی خیال نہیں رکھا ہماری خاتون بہن پر بھی ایف آئی آر درج کیا ہے جو باعث شرم ہے یہ تحریک مستقبل کیلئے ہماری قائدین نے ہمیں ڈر اور خوف نہیں سیکھایااس سے قبل جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق کی قیادت میں ریلی نکالی گئی