حکمرانوں کے دن گنے جاچکے رسوائی ان کا مقدر ہوگی ، 29 جولائی کراچی میں عوامی ریفرنڈم کا دن ثابت ہوگا، علامہ راشد محمود سومرو

ہفتہ 26 جون 2021 22:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2021ء) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سکیریٹری مولانا راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے دن گنے چکے ہیں 29 جولائی شہر قائد میں موجودہ حکومت کیخلاف عوامی ریفرنڈم کا تاریخی دن ثابت ہوگا ، حکومت ہرمحاذ پر ناکام ہوچکی ہے ، کشمیر ایشو پر حکومتی پالیسی کشمیر کی فروخت ہے مسترد کرتے ہیں ، مفتی کفایت اللہ پر جیل میں نارواسلوک اور گرفتاری کو حبس بے جا قرار دیتے ہوئے مذمت کرتے ہیں ، جو ملک میں لا الہ الا اللہ کے نظام کے نفاذ کی بات کرے تو گرفتاری مقدر بن جاتی ہے مگر آج صحابہ کرام کی گستاخی کرنے والے اور ناموس رسالت پر حملہ کرنے والے تو خصوصی طیاروں سے باہر بھیجے جاتے ہیں اور مفتی کفایت اللہ کو جیل میں بند کردیا جاتا ہے کیا ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے کلمہ کی بات کی ہم اسلام کی بات کرتے ہیں اور امن کی بات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

29 جولائی کو شہر کراچی میں پی ڈی ایم اپنی طاقت کا بھر پور مظاہرہ کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مصباح العلوم محمودیہ منظور کالونی کراچی میں جے یوآئی کراچی کے اضلاع کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے صوبائی نائب امیر مولانا عبد الکریم عابد، مرکزی ترجمان محمد اسلم غوری، حافظ عبدالقیوم نعمانی، ڈاکٹر نصیرالدین سواتی، مولانا محمد غیاث، سمیع الحق سواتی، مولانا امین اللہ ، مولانا احسان اللہ ٹکروی، مولانا فتح اللہ، مولانا نورالحق، مفتی عبدالحق عثمانی، مولانا عبدالرشید نعمانی، فاروق سید، فخرالدین رازی ، حافظ زین العابدین جلالی ودیگر نے خطاب بھی کیا ۔

مولانا راشد خالد محمود سومرو نے کہا کہ حکومتی مزاحمت سے بچنے کیلئے ہمیں بلوچستان حکومت دینے کی پیشکش کی گئی سینیٹ میں اکثریت کا وعدہ کیا گیا کہ آپ صرف ہاتھ ہولا رکھیں ۔ لیکن ہماری قیادت نے اصولوں پر سمجھوتے کی بجائے واضح کیا کہ ہم ان سطحی چیزوں کیلئے سیاست نہیں کرتے ہم تو اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ملک میں سیاست کرتے ہیں۔ حکمرانوں نے کشمیر کو بیچ دیا اور اسکے بعد اسرائیل کو تسلیم کر نے کی باتیں کی گئیں ، مولانا فضل الرحمان کو پیغام بھیجے گئے کہ راستہ سے ہٹ جائیں لیکن مولانا اسلام ،ملک اور قوم کے خاطرنااہل حکمرانوں کے مذموم عزائم کی تکمیل میں حائل ہوکر سد سکندری کا کردار ادا کررہے ہیں، ہم نے اکابر کے ساتھ ملکر وفاق المدارس کے خلاف سازش کو ناکام بنایا تو اداروں نے نئے نصاب بنائے جو جدید نصاب کی باتیں کر رہے ہیں ان کے نصاب کا کھوکھلا پن ہمیں معلوم ہے، آج حالت یہ ہے کہ اسلام آباد میں شراب و شباب کی محفلوں کی تو اجازت ہے لیکن ملک پاکستان میں نئی مسجد بنانے کی اجازت نہیں ہے۔

مفتی کفایت اللہ بغیر کسی جرم کے جیل میں اور حبس بیجا میں ہیں۔اس ملک کو لاالہ الااللہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن آج اس ملک میں کلمہ گو پر زمین تنگ کر دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ تمام منصوبوں کی ناکامی کے بعد مدارس و مساجد الحمدللہ استقامت سے قائم و دائم ہیں وفاق المدارس اپنے نصاب کے ساتھ الحمدللہ اسی نہج پر کھڑا ہے ان شااللہ ہم مولانا کی قیادت میں ان تمام منصوبوں کو خاک میں ملا کر اس ملک میں اسلام کے نظام کو نافذ کر کے دم لینگے،ہماری گردنیں کٹ تو سکتی ہے پر کفر کے سامنے جھک نہیں سکتی ۔