Live Updates

خیبر پختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں کااجلاس،افغانستان کی صورتحال پر گفتگو

افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی صوتحال کے پیش نظر خیبر پختونخوا پر مرتب ہونے والے اثرات کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو کردار ادا کرنا ہو گا، اجلاس میں فیصلہ

پیر 28 جون 2021 22:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2021ء) خیبر پختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 65 سابق و موجودہ وفاقی اور صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کی اسلام آباد میں بیٹھک ہوئی ہے، اس نشست کا اہتمام سابق وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنماء خواجہ محمد خان ہوتی نے کیا تھا، اجلاس میں تمام سیاسی راہنمائوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی صوتحال کے پیش نظر خیبر پختونخوا پر مرتب ہونے والے اثرات کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو کردار ادا کرنا ہو گا، اجلاس میں تمام سیاسی رہنمائوں نے صوبے کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کیلئے گرینڈ میٹنگ بلانے پر اتفاق اور حکومتی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 65 سابق و موجودہ وفاقی اور صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کی اسلام آباد میں ایک اہم بیٹھک ہوئی ہے، اس نشست کا اہتمام سابق وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خواجہ محمد خان ہوتی نے کیا تھا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے مہگائی کے سوا کوئی کام نہیں کیا ہے، موجودہ وفاقی حکومت کی ناقص اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ہر شہری پریشان ہے، اجلاس سے اپنے خطاب میں پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے سابق ترجمان اور پی پی رہنماء سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نی کہا کہ موجودہ حکومت کو کوئی کام کرنا نہیں آتا، حکمران ٹولہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے انکا خون نچوڑنے کے درپے ہے، ملک میں ہر طرف گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، حکومت نے موبائل کال پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب پیپلز پارٹی کے اقتدار کا سورج طلوع ہوگا، نوابزادہ محسن علی خان کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ شروع سے پارٹی کے ساتھ ہوں مگر مجھے مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا، خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں پارٹی کو مضبوط بنایا ہے، پیپلز پارٹی کے دور میں چینی، گیس یا پیٹرول کا بحران نہیں ہوا، پی پی دور میں مزدور خوشحال تھا پاکستان میں اتنی غربت کبھی نہیں دیکھی جو آج ہے،پی ٹی آئی کے بانی اورمنحرف رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم عمران خان کا ویڑن لیکر چلے تھے مگر ہمیں مایوسی کے ساتھ ساٹح خفت بھی اٹھانا پڑی ہے، اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس میں سابق چیئرمین سینٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری، مصطفے نواز کھوکھر، پلوشہ خان، رحم بادشاہ شیرپائو، سابق وفاقی و صوبائی وزراء نوبزادہ محسن علی،فرید طوفان، سید ظاہر علی شاہ، حبیب الہہ کنڈی، فیصل کریم کنڈی، پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے، زرگل، جے یو آئی کے سابق ایم پی اے، زرین گل، شہزادہ گستاسب، عنایت جدون، عامر زمان، انجم الدین خان، لعل محمد خان، افسر الملک، سید محمد علی شاہ، سابق ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اکرام اللہ شاہد، آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی قیوم سومرو، تحریک انصاف کے بانی اور منحرف رکن اکبر ایس بابر، انور سیف اللہ، اعجاز درانی، میاں مظفرشاہ، مسعود عباس،ایم پی ایز احمد کنڈی، نگہت اورکزئی، سمیت 65 سابق و موجودہ ارکین وفاقی و صوبائی اسمبلی جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد سابق ضلعی و تحصیل ناظمین اور امیدوار شریک ہوئے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات