افغانستان کے حالات سے بلوچستان اور کے پی میں اثرات آئیں گے، خطے کی صورتحال پر ان کیمرہ سیشن ہونا چاہیے ،فیصل کریم کنڈی

بدھ 30 جون 2021 23:23

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جون2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ افغانستان کے حالات سے بلوچستان اور کے پی میں اثرات آئیں گے خطے کی صورتحال پر ان کیمرہ سیشن ہونا چاہیے ،اسپیکر کے پاس ہمارے دو گرفتار ایم این ایز کو صرف 24 گھنٹے کیلئے اجلاس میں بلانے کا اختیار نہیں بلوچستان کے دورے کے دوران پتا چلا نہ مدینہ کی ریاست ہے نا ایک پاکستان، ایم پی اپز کو ان کے حلقوں کیلئے فنڈز نہیں دیئے جارہے، ایم پی ایز پر بکتر بند گاڑی دوڑائی گئی جو آمریت میں نہیں ہوا، پی ڈی ایم صرف جلسہ جلسہ کھیلنا چاہتی ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ مولانا اور مریم 4 جولائی کو استعفوں اور لانگ مارچ کا اعلان کرتے یا نہیں، ن لیگ نے اپوزیشن میں جو کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا،پیپلزپارٹی عثمان خان کاکڑ شہید کے لواحقین کیساتھ کھڑی ہے، عثمان کاکڑ کے بیٹے نے جوڈیشل کمیشن کیساتھ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ،سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب صدر شیخ بلال مندوخیل، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شریف خان خلجی،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ملک زیشان حسین، پیپلز یوتھ بلوچستان کے صدر ثنااللہ جتک،لیبر بیورو کے صدر شاہجہان گجر،اقلیتی ونگ کے صدر جعفر جارج،سپورٹس ونگ کے صدر شہزادہ کاکڑ،کوئٹہ کے صدر میر ولی محمد قلندرانی،جنرل سیکرٹری ولی محمد وردگ ودیگر بھی موجود تھے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر صوبائی جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات ودیگر قیادت کے ہمراہ عثمان کاکڑ کی تعزیت و فاتحہ خوانی کی، پیپلزپارٹی عثمان خان کاکڑ شہید کے لواحقین کیساتھ کھڑی ہے، انہوں نے کہا کہ عثمان کاکڑ کے بیٹے نے جوڈیشل کمیشن کیساتھ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، بلوچستان کے دورے کے دوران پتا چلا نہ مدینہ کی ریاست ہے نا ایک پاکستان، ایم پی اپز کو ان کے حلقوں کیلئے فنڈز نہیں دیئے جارہے، ایم پی ایز پر بکتر بند گاڑی دوڑائی گئی یہ آمریت میں نہیں ہوا،اپوزیشن ارکان اسمبلی پر ایف آئی آر کا اندراج افسوس ناک ہے، اپوزیشن اپنے حقوق کی بات کررہی ہے،فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی پی پی جمہوریت کیلئے ہر قربانی دینے کوتیار ہے، ہم یقین دہانی کراتے ہیں ہر فورم پر آپ کے ساتھ ہیں، اپوزیشن اراکین پر درج شدہ ایف آئی آر فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ جو رویہ رکھا جارہا کے وہ آمریت میں بھی نہیں دیکھا، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان کہتے ہیں تین بجے بجٹ ملا ہے، لگتا ہے فلاحی ریاست کا خواب پورا نہیں ہورہا، یہاں حالت یہ ہے کہ تین دن سے اے این پی کا رہنما اغوا ہوا پولیس کو پتا نہیں کس نے کیا، افغانستان کے حالات سے بلوچستان اور کے پی میں اثرات آئیں گے، انہوں نے تجویز دی کہ خطے کی صورتحال پر ان کیمرہ سیشن ہونا چاہیے، امید کرتے ہیں 4 جولائی کو پی ڈی ایم جلسے میں استعفوں کا اعلان کیا جائیگا،اسپیکر قومی اسمبلی بتائیں خورشید شاہ صاحب کو پہلے دن کیوں نہیں بلایا اسپیکر کے پاس ہمارے دو گرفتار ایم این ایز کو صرف 24 گھنٹے کیلئے اجلاس میں بلانے کا اختیار نہیں چمن بارڈر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے 15 ہزار مزدوروں کے گھرانے متاثر ہورہے ہیں، کاروبار نہیں کھلے گا تو بدامنی ہوگی، ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں سرحدوں پر کاروبار کھولا جائے، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعظم کی ایک کروڑ نوکریاں پچاس لاکھ گھر کہاں گئے، پنجاب میں نیب کو گرفتاری سے پہلے بتانے کا کہا گیا ہے، مسندھ میں خورشید شاہ دو سال سے قید ہیں کے پی کے سابق وزیراعلی کہتے ہیں کوئی غریب نہیں پتا نہیں وہ کونسی دوا لیتے ہیں جو انہیں نظر نہیں آتا ن لیگ نے اپوزیشن میں جو کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کامیابی کے امکانات ہیں، پی ڈی ایم صرف جلسہ جلسہ کھیلنا چاہتی ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ مولانا اور مریم 4 جولائی کو استعفوں اور لانگ مارچ کا اعلان کرتے یا نہیں