اماراتی ریاست کے حکمران نے زندگی موت کی کشمکش بچی کے ساتھ بڑی نیکی کر دی

مراکش کی بچی کی دماغ کی رسولی کا آپریشن اپنے خرچے پر کروایا اور اس کے غریب والدین کو گھر بھی خرید کر تحفے میں دے دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 3 جولائی 2021 16:44

اماراتی ریاست کے حکمران نے زندگی موت کی کشمکش بچی کے ساتھ بڑی نیکی کر ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3 جولائی 2021ء) متحدہ عرب امارات کو تارکین کی جنت کہا جاتا ہے۔ جن افراد کو اپنے ملک میں خوشحالی اور اچھا روزگار نصیب نہیں ہوتا، جب وہ اماراتی ریاستوں کا رُخ کرتے ہیں تو عام طور پر ان پر قسمت مہربان ہو ہی جاتی ہے اور پھر ان کی معاشی پریشانیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ اماراتی حکمران بہت سخی اور کھلے دل کے مالک ہیں۔

ان کی انسانیت پروری اماراتی شہریوں تک ہی محدود نہیں، بلکہ مصیبت میں گھرے غیر ملکیوں کی مدد کے لیے بھی ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ اماراتی ریاست عجمان کے فرمانروا شیخ حمید بن راشد النعیمی نے افریقی ملک مراکش میں مقیم بچی پر بڑی نیکی کر دی ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی خطرے میں گھری زندگی بچ گئی ہے۔ دی نیشنل کے مطابق مراکش میں مقیم تین سالہ بچی کے دماغ میں رسولی تھی جس کی وجہ سے اس کی جان مسلسل خطرے میں تھی۔

(جاری ہے)

عجمانی فرمانروا نے اس غیر ملکی بچی کے علاج کے لیے فنڈز جاری کر دیئے جس کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی ہے۔ عجمان کے حاکم کے پرائیویٹ سیکرٹری حماد بن غلیطہ الغافلی نے بتایاکہ گزشتہ رمضان المبارک کے دوران ایک مراکشی بچی کے بارے میں پتا چلا تھا کہ اس کے سر میں بہت بڑی رسولی ہے ، اگر اس کی فوری طور پر سرجری نہ کی گئی تو اس کی زندگی کے لیے بڑے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس بچی کے حوالے سے شیخ حمید بن راشد النعیمی کو آگاہ کیا گیا تو انہوں نے اس ننھی بچی کے علاج کے لیے فنڈز جاری کر دیئے۔ جن سے اس بچی کا علاج مراکش کے دارالحکومت رباط کے شیخ زاید ہسپتال میں کیا گیا۔ سات گھنٹے تک جاری رہنے والی سرجری کے بعد ڈاکٹرز نے کامیابی سے اس بچی کے دماغ میں موجود ٹیومر ختم کر دیا اور پھر اسے چند روز تک ہسپتال میں ٹھہرایا گیا۔

اب یہ بچی مکمل صحت یاب ہو کر اپنے گھر لوٹ چکی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق اب اس بچی کی زندگی پوری طرح محفوظ ہے۔ شیخ حمید نے بچی کے ساتھ صرف یہی نیکی نہیں کی، بلکہ چند روز قبل جب وہ مراکش کے دورے پر گئے تو انہوں نے اس مراکشی بچی اور اس کے والدین سے بھی ملاقات کی۔ جنہوں نے عجمانی فرمانروا کا ڈھیر شکریہ ادا کیا۔ شیخ حمید نے اس غریب خاندان کے حالات جاننے کے بعد انہیں رہنے کے لیے ایک گھر بھی اپنی جیب سے خرید کر تحفے میں دے دیا ہے۔