اپوزیشن آئندہ انتخابات میں اپنی واضح نظر آتی ہوئی شکست سے خوفزدہ ہو کر انتخابی اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے،فرخ حبیب

بلاول بھٹو زر داری صرف سیر سپاٹے کیلئے امریکہ جارہے ہیں ، نوکری دو اڈے لو سمیت جتنی بھی آفرز کرلیں ،انہیں امریکا سے کچھ نہیں ملے گا، چوروں کے لنڈ ا بازار کے سوات جانے سمیت بھان متی کا کنبہ جتنی مرضی ٹامک ٹوئیاں مارلے عوام کو بیوقوف نہیں بناسکتا، وزیر مملکت کی پریس کانفرنس

اتوار 4 جولائی 2021 17:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2021ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن آئندہ انتخابات میں اپنی واضح نظر آتی ہوئی شکست سے خوفزدہ ہو کر انتخابی اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے،بلاول بھٹو زر داری صرف سیر سپاٹے کیلئے امریکہ جارہے ہیں ، نوکری دو اڈے لو سمیت جتنی بھی آفرز کرلیں ،انہیں امریکا سے کچھ نہیں ملے گا، چوروں کے لنڈ ا بازار کے سوات جانے سمیت بھان متی کا کنبہ جتنی مرضی ٹامک ٹوئیاں مارلے عوام کو بیوقوف نہیں بناسکتا۔

اتوار کو سرکٹ ہائوس فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اقدامات کے باعث پاکستان کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوااوراگرچہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اپوزیشن ہم پر مکمل لاک ڈان کیلئے دبا ڈالتی رہی تاہم ہم نے بہترین عوامی مفاد میں مکمل لاک ڈائون کی بجائے سمارٹ لاک ڈائون کی طرف جانے کو ترجیح دی جس سے ہماری معیشت میں بہتری آئی یہی نہیں بلکہ سمندرپار پاکستانیوں نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ریکارڈ ترسیلات زر ملک میں بھجوائیں اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک سال میں 60ارب ڈالر پاکستان آئے جن میں قرض کا ایک روپیہ بھی شامل نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن مکمل لاک ڈائون کیلئے دبا ئوڈالتی رہی ان مشورہ دینے والوں نے غریب آدمی کا نہیں سوچا۔انہوں نے کہا کہ پہلی حکومتوں کے دور میں ڈالر باہر گئے تاہم ہماری حکومت ریکارڈڈالر ملک میں لے کر آئی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آئندہ انتخابات میں اپنی واضح نظرآتی شکست سے بچنے کیلئے انتخابی اصلاحات سے فرار چاہتی ہے اور اسی لئے الیکٹورل ریفارمز کی مخالفت کی جارہی ہے کیونکہ ان کو ڈر ہے کہ اگر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل گیا تو وہ اپنی کرپشن، لوٹ مار، منی لانڈرنگ، جعلی بینک اکانٹس کے باعث کبھی الیکشن نہیں جیت سکیں گے اور انتخابی عمل میں ماضی کی طرح دھاندلی بھی نہیں ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کارکردگی کی بنیاد پر عوام کے پاس جانا چاہتے ہیں ، وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کو درست سمت پر ڈال دیا ہے اسی لئے موجودہ حکومت کے اقدامات کے باعث ریکارڈ ٹیکس جمع ہوا۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر جتنا اضافہ ہوا ہم نے اتنا اضافہ نہیں کیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی اور ملک کے خلاف جنگ کیلئے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ہم امن میں پارٹنر ضرور ہیں لیکن کسی کی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کے طورپر پرآئی آگ میں جھونکا مگر اس کے بدلے آج تک پاکستان کی قربانیوں کی تعریف نہیں کی گئی اور نہ ہی اس کی کوششوں کو سراہا گیا حالانکہ اس جنگ میں ہمارے 70ہزار سے زائد جوان شہید اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان ہوا مگر پھر بھی ہم پر بداعتمادی کااظہار کیاگیا اسلئے اب ہم ڈومور کے نام پر کسی کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

فرخ حبیب کہاکہ پچھلے ڈیڑھ سال میں جہاں دنیا بھر کی اکانومی کو کورونا نے کریش کرکے رکھ دیا اور بھارت،امریکہ،برطانیہ سمیت کئی دیگر بڑے ممالک کی جی ڈی پی گروتھ منفی میں چلی گئی اور کئی ممالک بنک ڈیفالٹ تک پہنچ گئے مگر ہماری حکومت نے پاکستان میں سخت مطالبہ کے باوجود نہ تو مکمل لاک ڈان لگایانہ صنعتیں بند کیں نہ کاروبار رکنے دیا نہ زراعت میں رکاوٹ ڈالی کیونکہ عمران خان وہ لیڈر تھا جس نے دونوں طرف دیکھا اور وہ سمجھتے تھے کہ پاکستان کا ایک بہت بڑا طبقہ دیہاڑی دار ہے لہذا اگر لاک ڈائون کیاگیا تو کروڑوں گھرانے فاقہ کشی کا شکار ہوجائیں گے اسی لئے انہوں نے سمارٹ لاک ڈان کو ترجیح دی اور اللہ کی مدد سے ہم اپنی پالیسی میں سرخرو ہوئے جس سے جہاں پاکستان کی معیشت نے بانس بیک کیا وہیں نئے ریکارڈ بھی قائم کئے اس طرح کورونا کے باوجود ہماری مجموعی ایکسپورٹ آل ٹائم ہائی ہوکر 25.3بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو مسلم لیگ (ن)کے سازگار حالات کے باوجود 2018میں 24ارب ڈالر تھی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان سے بھاگ کر لندن جابیٹھنے والوں کے دور میں نہ تو کورونا تھا نہ ٹڈی دل نہ بھارتی ٹینشن تاہم پھر بھی ہم نے ان سے بہتر پرفارم کرکے دکھایا ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ پاکستانی برآمدکنندگان کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی کوششوں سے برآمدات 25.3بلین ڈالر تک پہنچیں بلکہ اگر ان میں سروسز کو بھی شامل کرلیاجائے تو یہ بڑھ کر 31ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنی برآمدات نہیں ہوئیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں گزشتہ 11ماہ کے دوران 27بلین ڈالر کی ترسیلات زر آئی ہیں اور یہ شرح 2ارب ڈالر ماہانہ سے بھی تجاوز کررہی ہے ، مسلم لیگ(ن) کے دور میں یہ شرح19ارب ڈالر سالانہ تھی اس کی وجہ صرف اوورسیز پاکستانیوں کا عمران خان پر اعتماد ہے کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ عمران خان منی لانڈرنگ والا شخص نہیں۔

انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم نے اپنے غیر ملکی دوروں کے اخراجات بھی انتہائی کم کئے اور گزشتہ 3سالوں میں وہ ترسیلات زر کو10ارب ڈالر اضافے پر لے کر گئے۔ فرخ حبیب نے کہاکہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے عمران خان پر اعتماد پر ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ سال2018تک ملک میں جو ڈالر انفلو50ارب ڈالر تھا وہ ہمارے دور میں بڑھ کر60ارب ڈالر ہوگیا ہے جس میں قرض کا ایک روپیہ بھی شامل نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ریکارڈ 4723ارب روپے ٹیکس جمع ہوا اور ایکسپورٹرز کو 251ارب روپے کے ریفنڈز اداکئے گئے یہی وجہ ہے کہ ایکسپورٹ میں اضافہ، ٹیکس کولیکشن میں بہتری،سمگلنگ ولیکیجز کی روک تھام سے 4فیصد سے زائد گروتھ حاصل ہوئی جس کا اثر عوام پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ اب ہماری توجہ زراعت سے خوراک اور فوڈ سکیورٹی کی جانب مبذول ہے اور ہم دالوں وپام آئل کی پیداوار بڑھائیں گے تاکہ اربوں روپے کا امپورٹ بل ختم کیاجاسکے بلکہ ہم کسانوں کو سہولیات دے کر اس قابل بنائیں گے کہ ہم غذائی اجناس امپورٹ کی بجائے ایکسپورٹ کرسکیں۔

انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر کورونا کے باعث سویابین،مکئی،پام آئل،دالوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں لیکن ہم نے اسے عوام تک پاس آن نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم آئی ٹی کی ایکسپورٹ کو 2ارب 10کروڑ ڈالر تک لے کر گئے جس میں مزید اضافہ بھی کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں سٹیٹ بنک کے ریزرو خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑی بلکہ ہم نے قرضہ لینے کی رفتار کو کم اور قرضوں کی ادائیگی کی رفتار کو تیزکیا۔

انہوں نے کہاکہ سابق حکمرانوں کے لئے گئے قرضوں پر ہم 2900ارب ڈالر سود اداکرچکے ہیں اور اس سال مزید 3ہزارارب ڈالر کا سود اداکرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کیپیٹل فلائٹ سمیت منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ حکمرانوں کے بوگس اکانٹ میں نہیں گیا بلکہ پہلے جو ڈالر باہر جاتے تھے وہ اب پاکستان آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زرداری کے بوگس اکائونٹس سی33ارب روپے نکل آئے ہیں اور وہ اسی لئے حکومت کی مخالفت کررہے ہیں تاکہ انہیں این آر او مل جائے اور ان کی کرپشن بے نقاب نہ ہو لیکن ہم احتساب کا عمل نہیں روکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے گی۔فرخ حبیب نے کہاکہ پاکستان کی آبادی میں سالانہ 2.5فیصد کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے اس لئے ہم فوڈ سکیورٹی کی طرف جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہیں کیا نہ ہی بجلی وگیس کی قیمتیں بڑھائیں یہی وجہ ہے کہ اکنامک سائیکل میں تاجروں کو منافع مل رہا ہے ، چونکہ سابق حکمران امپورٹڈ فیول اور کپیسٹی پے منٹ کا عذاب چھوڑ کر گئے تھے اس لئے عوام کو اس کا نتیجہ بھگتنا پڑ رہا ہے ، ہم مہمند،داسو،بھاشا ڈیم بنارہے ہیں جس سے نہ صرف 10ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی بلکہ عوام کو سستی بجلی بھی دستیاب ہوگی۔

وزیرمملکت نے کہاکہ اب پاکستان کے ہرادارے کو کام کرنا ہوگا جس میں زراعت سرفہرست ہے کیونکہ ماضی میں نہ تو بیج پر ریسرچ کی گئی نہ ماڈرن ٹیکنالوجی کو اپنایاگیا اور نہ ہی زرعی پیداوار بڑھانے خصوصا کوکنگ آئل اور دالوں کی امپورٹ روکنے کیلئے اقدامات پر توجہ دی گئی تاہم اب ہم کاشتکاروں کو سبسڈیز فراہم کررہے ہیں جس کے جلد مثبت نتائج حاصل ہونگے۔

ایک سوا ل پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر پہلی دفعہ یہ ہو رہاہے کہ منی لانڈرنگ نہیں ہو رہی اوراب پاکستان کے اندر ڈالر آ رہے ہیں جو پہلے باہر جاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ چوروں کا لنڈا بازار جتنی مرضی ٹامک ٹوئیاں مار لے عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ عمران کان کی قیادت میں ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے اس لئے آنے والے دنوں میں عوام زبردست ریلیف محسوس کریں گے اور تمامتر رکاوٹوں کے باوجود حکومت عوامی ترقی اور معاشی استحکام کی جانب سفر جاری رکھے گی۔

وزیرمملکت فرخ حبیب نے کہاکہ حکومت کی کوششوں سے اب وہ معاشی نمبرز آ رہے ہیں جو بہتری کی طرف جا رہے ہیں اورپاکستان کی ایکسپورٹ میں بیش بہا اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ2016 سے 2018 تک ترسیلات زر میں کوئی اضافہ نہیں جس کے برعکس2019 سے 2021 میں دس ارب ڈالر ترسیلات زر میں اضافہ ہوا کیونکہ منی لانڈرنگ نہیں ہوئی اسی طرح آج کے وزیراعظم کے بیرونی دوروں اور سابقہ دوروں کے اخراجات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔