کنٹری کلب ،عدالت مالی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، سپریم کورٹ

سی ڈی اے کلب سے 2004 سے پراپرٹی ٹیکس مانگ رہا ہے، سی ڈی اے 2004 سے ابتک کیوں سو رہا تھا، وکیل نعیم بخاری

بدھ 7 جولائی 2021 13:25

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2021ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے گن اینڈ کنٹری کلب کیس میں کہا ہے کہ عدالت کلب کے مالی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ۔گن کلب کی مینیجمنٹ ایڈمنسٹریشن سے متعلق مجوزہ بل عدالت میں پیش ہوئے ۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ کلب کے معاملات کو چلانے کا بل تیار ہو گیا ہے،بل کو پارلیمنٹ سے پاس کرایا جائے گا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کیا کلب نے سی ڈی اے کے یوٹیلیٹی بلز ادا کر دئیے ہیں،کلب نے کروڑوں روپے بنک میں رکھے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ یوٹیلیٹی بلز کی عدم ادائیگی پر کلب ڈیفالٹ کر رہا ہے ۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ سی ڈی اے نے بجلی،گیس، پانی کا کوئی بل کلب کو نہیں دیا ۔

(جاری ہے)

نعیم بخاری نے کہاکہ سی ڈی اے کلب سے 2004 سے پراپرٹی ٹیکس مانگ رہا ہے، سی ڈی اے 2004 سے ابتک کیوں سو رہا تھا۔

وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ عدالت حکم دے پراپرٹی ٹیکس کے دو کروڑ تیس لاکھ ادا کر دیں گے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ عدالت کلب کے مالی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی، کیا کلب کے مالی معاملات کا فورنزک آڈٹ کرایا گیا۔ سیکرٹری آئی پی سی نے کہاکہ فورنزک آڈٹ کرایا گیا جس پر وزارت کو کوئی اعتراض نہیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کلب سے متعلق بل کتنے عرصے میں پارلیمنٹ سے منظور ہو جائے گا۔ سیکرٹری آئی پی سی نے کہاکہ بل کی منظوری کے لیے ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ جسٹس عمر عطا ء بندیال نے کہاکہ ایک سال نہیں، چھ ماہ میں بل منظور کرایا جائے۔عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔