برہان وانی کے یوم شہادت پر مقبوضہ جموںوکشمیرمیں مکمل ہڑتال ،بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار اور کشمیری نوجوان شہید

جمعرات 8 جولائی 2021 22:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے پانچویں یوم شہادت کے موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی اور کشمیریوں نے یہ دن یوم مزاحمت کے طورپر منایا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی ۔ مقبوضہ علاقے میںدکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ۔

بھارتی فوجیوں نے برہان وانی کو ان کے دو ساتھیوںکے ہمراہ 2016میں ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکر ناگ میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کردیاتھا۔سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوںمیں برہان وانی کی تصاویر والے پوسٹر اوربینرز آویزاں کئے گئے تھے ۔ شہید نوجوان رہنماء اور کشمیری مزاحمتی رہنمائوں سید علی گیلانی ،محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ ، آسیہ اندرابی اور سید صلاح الدین کی تصاویر والے بینرز بھی متعد د مقامات پر آویزاں کئے گئے ۔

(جاری ہے)

برہان مظفر وانی کے یوم شہادت کے موقع پر سرینگر، مظفر آباد ، اٹھمقام ، کوٹلی اور اسلام آبادمیں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہرے اور ریلیاںنکالی گئیں۔ صدائے مظلوم، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور پاسبان حریت کے زیر اہتمام مظاہروں میں لوگوںکی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں ہڑتال کرنے پر حریت پسند کشمیری عوام کا شکریہ ادا کیا ۔

ترجمان نے کہاکہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوںکی تعیناتی کے باوجود تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوںنے دھونس اور دبائو کے ہتھکنڈوںکو خاطر میںنہ لاتے ہوئے ہڑتال کی کال کو کامیاب بنایا۔ کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ برہان وانی غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت ہیں ۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ایک نئی جان ڈال دی ۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے 8جولائی 2016کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے 1ہزار 4سو 25کشمیری کو شہید کیا ہے جن میں 33خواتین اور 114کم عمر لڑکے شامل ہیں۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران پلوامہ اور کولگام کے اضلاع میں مزید چار کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔

انتظامیہ نے دونوں اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے ۔ نوجوانوں کی شہادت پر جنوبی کشمیر کے ان اضلاع میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہروں میں بچوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوںنے آزادی کے حق میںاور بھارت کے خلاف نعرے لگائے ۔ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں حالیہ تیزی سے تنازعہ کشمیر کو فوری بنیادوںپر حل کرنے کی ضرورت اجاگر ہو رہی ہے۔

بھارتی پولیس نے حریت رہنما مشتاق الاسلام کو سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔گرفتاری کے بعد انہیں شہر میں قائم سپیشل ٹاسک فورس کے بدنام زمانہ کارگو تفتیشی مرکز میں منتقل کیا گیا۔