اسلام آباد کے پاس ہمسایہ ملک میں جاری سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی پالیسی نظر نہیں آرہی ہے،آفتاب شیرپائو

افغانستان میں حالات کی خرابی کے اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں لہٰذا اسلام آباد کو ایسی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے،چیرمین قومی وطن پارٹی

جمعہ 9 جولائی 2021 00:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2021ء) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپائو نے افغانستان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کے پاس ہمسایہ ملک میں جاری سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی پالیسی نظر نہیں آرہی ہے ۔ افغانستان میں حالات کی خرابی کے اثرات پاکستان پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں لہٰذا اسلام آباد کو ایسی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے یونین کونسل کروڑی ضلع مانسہرہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال روز بروز بگڑتی جارہی ہے جس کی وجہ سے وہاں کے عوام اور پورا خطہ تشویش اور بے چینی میں مبتلا ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن خطے میں استحکام کا ضامن ہے لہٰذا افغانستان میں جاری سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے بات چیت اور مزاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔

حالیہ بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں عوام کی ریلیف کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس سے بجٹ کی افادیت زائل ہوگئی ہے۔انھوںنے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے جس کا اندازہ ان کی تین سال کی کارکردگی سے لگایا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ حیرت تو اس بات پر ہے کہ نہ تو کوئی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جبکہ ملکی قرضوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب تو نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ حکمران ملک کے اہم شاہراہوں اور ہوائی آڈوں کو گروی رکھ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ معیشت زبوں حالی کا شکارہے،پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے باوجود لوڈشیڈنگ کے عذاب نے لوگوں کا جینا مشکل کردیا۔انھوں نے کہا کہ ہر آدمی مہنگائی کے شدید ترین دور سے گزر رہا ہے جو موجودہ نااہل حکومت کی غلط پالیسیوں کی بدولت پیداہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ جاری صورتحال میں دکھائی ایسے دے رہا ہے کہ حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی و بے روزگاری ،پسماندگی و بد امنی کے رحم کرم پر چھوڑ دیا ہے۔

ملک میں اشیائے ضرورت کا بحران ہے کبھی چینی وگھی کی نایابی تو کبھی آٹے کا بحران روز کا معمول بن کرغریب عوام کیلئے عذاب بن گیا ہے جبکہ حکمران اصلاح احوال کی بجائے آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔انھوں نے کہا کہ بطور چیف منسٹر یہاں کے عوام کے مسائل حل کئے،بجلی،سڑکیں،سکول،ایف سی میں تنولی اور گجرپلاٹون کی منظوری اور دیگر ترقیاتی کا م مکمل کئے۔انھوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملاتناول کو ضلع کا درجہ دے کر یہاں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔اجتماع سے قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو ، سابق صوبائی وزیر ابرار حسین تنولی اور دیگر نے بھی خطاب کیا