اسماعیل راہو کا ارسا کی ہدایات کے باوجود واپڈا کی جانب سے پانی فراہم نہ کرنے کے خلاف سندھ نے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

سندھ کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے اس کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے،پچھلے سال جون تک سندھ نے چار لاکھ ہیکٹرز پر چاول کی کاشت کی تھی ،رواں سال صرف چھیاسی ہزار ہیکٹرز پر کاشت ہوئی ہے،نتیجے میں ٹریلین روپے کا نقصان ہوا ہے،حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، صوبائی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 جولائی 2021 15:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2021ء) سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو نے ارسا کی ہدایات کے باوجود واپڈا کی جانب سے پانی فراہم نہ کرنے کے خلاف سندھ نے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے اس کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے،پچھلے سال جون تک سندھ نے چار لاکھ ہیکٹرز پر چاول کی کاشت کی تھی ،رواں سال صرف چھیاسی ہزار ہیکٹرز پر کاشت ہوئی ہے،نتیجے میں ٹریلین روپے کا نقصان ہوا ہے،حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پانچ ہزار کیوسک کوٹری بیراج سے پانی جانا چاہیے ،ارسا سے کوئی پوچھنے والا نہیں کپاس کی فصل کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جنینگ انڈسٹری بحران کا شکار ہے ملک میں چینی نہیں مل رہی ،چاول ٹارگٹ سے کم کاشت ہورہا ہے چھیاسی ہزار ہیکٹر کاشت ہوا ہے ،کسان کو تباہ حکومت نے کردیا ہے کسان کو نقصان کی وجہ سے ملک میں بے روزگار ی بڑھے گی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سندھ مطالبہ کرتا ہے سندھ کو پانی کم دینے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے ،سندھ کے کاشتکار کی تباہی کا زمہ دار کون ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومتی ترجمان کہتے رہے سندھ کو پانی سر پلس دے رہے ہیں ،حکومتی ترجمان سندھ میں پانی کے معاملے جھوٹ بولتے رہے ۔ انہوںنے کہاکہ کبھی گندم کے بارے کہتے رہے بمپر کراپ ہوئی پھر باہر سے گندم منگوائی ۔

انہوںنے کہاکہ حکومت نے نیب الیکشن کمیشن پر قبضہ کیا ہوا عدالتوں پر بھی قبضہ کرنا چاھتے ہیں ،ارسا کہ رہا ہے پانی کی شارٹیج ہے اس وقت بھی واپڈا پانی نہیں دے رہا۔ انہوںنے کہاکہ سندھ میں کھجور اور مرچ کی فصل تباہ ہو گئی ہے وفاقی حکومت نے کاشتکاروں کی داد رسی نہیں کی ،پانی کی شارٹیج کا مسئلہ کے پی کے جنوبی پنجاب اور سندھ ہے ،ہم کہتے سندھ کو اٴْن کے حصہ کا پانی دیا جائے ،بلوچستان کے حصہ کا پانی سندھ نے نہیں چرایا ۔

انہوںنے کہاکہ سندھ کے حصہ کا پانی نہ دینے کا زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں نے تمام کے تمام اداروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے،نیب پیمرا اور دیگر اداروں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عدلیہ پر قبضہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ پندرہ سال مزید بیٹھے رہیں۔