وفاقی وزارت آئی ٹی کے تحت سندھ کے 3 اضلاع میں آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کا منصوبہ

سندھ پر 13 سال سے قابض عوام دشمن پارٹی دیکھ لے عوامی خدمت اسے کہتے ہیں،وفاقی وزیر امین الحق کی گفتگو

پیر 12 جولائی 2021 17:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2021ء) وفاقی وزارت آئی ٹی کے تحت سندھ کے 3 اضلاع میں آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس ضمن میں بینظیرآباد، خیرپور، نوشہرو اور فیروز میں 709 کلو میٹر آپٹیکل فائبر پر 2 ارب 10 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی سید امین الحق نے کہا کہ سندھ کے لیے ہم نے 3 سال میں ساڑھے 8 ارب روپے کے 9 منصوبے شروع کیے جبکہ اس منصوبے سے 26 اضلاع کے 3 ہزار 227 پسماندہ دیہات ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہوں گے۔

سید امین الحق نے کہا کہ ہمارے منصوبے سندھ کے عوام سے وابستگی اور بلاامتیاز عوامی خدمت کی مثال ہیں، سندھ پر 13 سال سے قابض عوام دشمن پارٹی دیکھ لے عوامی خدمت اسے کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے منتخب ہوا لیکن اپنی وزارت سے فائدہ پورے سندھ کو دینے کا عزم ہے، ترقی کینام پر 18سو ارب روپے ہڑپنے والی سندھ حکومت کی طرح ہوائی منصوبے نہیں، ایم کیوایم پر الزام تراشیوں سے کارکردگی نہیں بنتی، سندھ حکومت کا خاتمہ اب قریب ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ڈیجیٹل دور میں عوام کو سب پتہ ہے کہ کام کون کررہا ہے اور باتیں کون بنارہا ہے، شہری آبادی پیپلز پارٹی کے عوام دشمن عزائم جانتی ہے اب دیہی سندھ بھی جان جائے گا، شور مچائیں، الزامات لگائیں، اپنے وزرا کو پیچھے لگائیں، آپ کی سننے والا کوئی نہیں۔امین الحق نے کہا کہ جنوبی سندھ صوبے کی بات اب نکل چکی، یہ ہماری نہیں مظلوم و ستائے لوگوں کی آواز ہے، سندھ کی ترقی اس کے انتظامی یونٹس میں تقسیم سے ہی ممکن ہے، دنیا 21 ویں صدی سے بھی آگے نکل گئی سندھ کی عوام کو قبل مسیح میں رکھا ہوا ہے۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعلی سندھ کو صوبے کے ہر منصوبے میں شرکت کی دعوت دی کبھی نہیں آئے کیونکہ وزیراعلی سندھ کو صوبے اور اس کی عوام کی ترقی سے کوئی غرض نہیں۔امین الحق نے کہا کہ 13 برس میں پی پی حکومت کوئی ایک ماڈل یونین کونسل دکھا دے جہاں تمام سہولیات ہوں، تمام صوبوں میں میٹرو بس صوبائی حکومتوں نے بنائے، سندھ حکومت کے پاس صرف بہانے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لسانیت اور تعصب کے نام پر کراچی حیدرآباد کے عوام کو ترقی کے عمل سے دور رکھا گیا، گرین لائن اور کے فور کا منصوبہ اب وفاقی حکومت نے ہماری درخواست پر شروع کیا۔