جنہوں نے ہمارے گریباں پر ہاتھ ڈالا ہے ان کے گریباں پر بھی کوئی ہاتھ ڈالے گا،شاہد خاقان عباسی

ہمارا پہلے دن سے مطالبہ ہے معلوم تو ہو ان عدالتوں میں ہو کیا رہا ہے، اب خود وزیراطلاعات نے بھی اعتراف کیا ہے عدالتوں میں کیمرے لگیں اور پتہ چلے کہ ہو کیا رہا ہے، یہاں کوئی انصاف نہیں ، صرف زباں بندی اور انتقام کی کوشش ہے، سابق وزیر اعظم

منگل 13 جولائی 2021 13:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جنہوں نے ہمارے گریباں پر ہاتھ ڈالا ہے ان کے گریباں پر بھی کوئی ہاتھ ڈالے گا،ہمارا پہلے دن سے مطالبہ ہے معلوم تو ہو ان عدالتوں میں ہو کیا رہا ہے، اب خود وزیراطلاعات نے بھی اعتراف کیا ہے عدالتوں میں کیمرے لگیں اور پتہ چلے کہ ہو کیا رہا ہے، یہاں کوئی انصاف نہیں ، صرف زباں بندی اور انتقام کی کوشش ہے۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیراطلاعات نے اعتراف کیا کہ عدالتوں میں کیمرے لگیں اور پتہ چلے کہ ہو کیا رہا ہے،ہماری پہلے دن سے ڈیمانڈ ہے معلوم تو ہو ان عدالتوں میں ہو کیا رہا ہے،یہاں کوئی انصاف نہیں ہی. زباں بندی اور انتقام کی کوشش ہے،یہ سلسلہ نہ پہلے چلا ہے نہ اب چلے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس ملک کے انصاف کے نظام کے بنیادی تقاضے پورے نہیں ہوتے،اس کیس میں ہمارے خاندان اور دوستوں کو ملوث کیا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس کیس کی حقیقت بالکل واضح کر دی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر چیئرمین نیب قانون جانتے ہوں اور ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں تو ان پر حقیقت عیاں ہو جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ پانچ سال کی حکومت میں نواز شریف دور کا کوئی کرپشن سکینڈل ملے تو ہم ذمہ دار ہیں،وفاقی وزراء کا نیب کے ساتھ کیا تعلق ہے جب وہ پریس کانفرنس کرتے ہیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ نیب کون چلا رہا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مالی فائدے کا کوئی الزام نہیں ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایسے کیسز کے بعد کوئی سرکاری افسر کام کرنے کو تیار نہیں ہے،سرکاری افسر کہتے ہیں جب تک نیب کا یہ نظام رہے گا کام نہیں ہو سکتا،احتساب کرنا ہے تو پتہ کریں کہ چینی میں سات سو ارب کس نے کھایا،ہر ہفتے حکومت کا نیا سکینڈل سامنے آتا ہے لیکن نیب کو نظر نہیں آتا۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی ہے تاریخ نہ عمران خان نے پڑھی ہے نہ اسکے کرائے کے وزراء نے نہ ہی چیئرمین نیب نے ،جنہوں نے ہمارے گریباں پر ہاتھ ڈالا ہے ان کے گریباں پر بھی کوئی ہاتھ ڈالے گا۔

انہوںنے کہاکہ دو سال پرانے معاملہ چیئرمین نیب کا اٹھایا گیا ہے،چیئرمین نیب نے ادارے کو سیاست کے لیے استعمال کیا ہے،نیب جرم اور ملزمان کو چھپانے کا ادارہ ہے،قانون میں توسیغ کی گنجائش نہیں ہے اگر دی گئی تو حکومت نیت واضح ہو جائیگی،اس چیئرمین نیب کی کارکردگی بتاتی ہے یہ حکومت کے تابع ہے،وزراء کھل کر بتاتے ہیں ہم نے یہ کام کیا لیکن چئیرمین نیب نہیں بولتا،یہ چیئرمین نیب نے ہم نے لگایا تھا لیکن اس شخص نے ادارے کو بہت نقصان پہنچایا ہے، انہوںنے کہاکہ غیر نمائندہ حکومت نے پورے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر کو پورا پاکستان اور دنیا دیکھ رہی ہے کل ہم کشمیر کاز پر کیا بات کرینگے، کشمیر کی 45 سیٹوں پر اکتفا نہیں کر سکے ہم دنیا کو کیا جواب دینگے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کو اخلاقی قدروں اور قانون کی پروہ نہیں ہے،زیادہ سے زیادہ کمیشن بن جائیگا معاملہ ختم ہو جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ ہماری پوری امید ہے کشمیر کا الیکشن ہم جیتیں گے۔