کرونا وائرس اصلی ہے یا لیبارٹری میں تیار شدہ امریکی صدر کو بھی تشویش

کرونا وائرس کسی لیب میں تیار کیاگیا یاجانوروں سے پھیلا،تحقیقات کی جائیں،امریکی انٹیلی جنس کوہدایات جاری

منگل 13 جولائی 2021 13:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) کرونا وائرس شروع سے ہی متنازعہ رہا ہے اور اسے لیبارٹری میں تیار کیا گیا وائرس قرار دیا جاتا رہا ہے، اب اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اہم ہدایات جاری کردیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کو حکم دیا کہ وہ کرونا وائرس کی اصلیت کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ایک رپورٹ تیار کریں اور معلوم کریں کہ یہ بیماری کسی لیب میں تیار کی گئی ہے یا کس متاثرہ جانور سے انسان میں پھیلی ۔

روس میں نووسبیرسک اسٹیٹ یونیورسٹی کی لیبارٹری کے سربراہ اور روسی اکیڈمی آف سائنسز (آر اے ایس)کے رکن سیرگئی نیتسوف نے بتایا کہ عالمی سطح پر کورونا وبائی وائرس کے اصل حقیقت کا پتہ لگانے میں دو سال لگ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

سیرگئی نیتسوف کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس میں دنوں یا مہینوں کے بجائے ایک یا دو سال لگ سکتے ہیں۔ ریفریڈ اسٹڈی کے پاس اور بھی بہت کچھ ہے۔

اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ سارس وائرس جیسی تباہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک کے ماہرین اس راز کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں کہ جانوروں سے پیدا ہونے والا وائرس انسانوں میں کیسے پھیل گیا۔اس سے قبل گزشتہ جنوری میں بین الاقوامی ماہرین بھی چین کے شہر ووہان گئے تھے، ان کا خیال تھا کہ کرونا وائرس وہاں سے شروع ہوا، انہوں نے اسپتالوں، بازاروں اور لیبارٹری میں مختلف ٹیسٹ کیے۔ماہرین نے مارچ میں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کووڈ 19 کے ووہان میں ایک لیبارٹری سے نکلنے کے امکان کو کم قرار دیا تھا۔