بھارت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلمانوںکی گرفتاری کیلئے جھوٹی کہانیاں گھڑ رہے ہیں‘سابقہ پولیس افسر کا انکشاف

پولیس ایک ہی طرح کا جھوٹ مسلسل بول کرابھی تک تھکی نہیں ہے کچھ نیا سوچو اور کوئی نئی کہانی بنائو‘ سابق ڈی جی پولیس

منگل 13 جولائی 2021 14:15

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) بھارتی ریاست کیرالہ کی پولیس کے سابقہ ڈائریکٹر جنرل این سی آستانہ نے دہشت گردی سے متعلقہ الزامات کے تحت لوگوںخصوصا مسلمانوں کی گرفتار ی کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد الزاما ت عائد کرنے پر بھارت میں قانون نافذ کرنے والے اداروںکو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق این سی استھانا نے ایک ٹویٹ میں یہ کہتے ہوئے طنز کیا کہ القاعدہ ، داعش ، پی ایل اواوردیگر کا دنیا بھر سے خاتمہ ہو سکتاہے تاہم ہماری پولیس کو ملک میں ان کے تنظیمی ڈھانچے ( ماڈیول) ہمیشہ ملتے رہیں گے اور جب بھی ضرورت ہو گی وہ انہیں پیش کرتے رہیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ کیا پولیس ایک ہی طرح کا جھوٹ مسلسل بول کرابھی تک تھکی نہیں ہے کچھ نیا سوچو اور کوئی نئی کہانی بنائو۔

(جاری ہے)

سابق ڈی جی پولیس نے ان خیالات کا اظہار اتر پردیش میںانسداد دہشت گردی سکواڈ کی طرف سے القاعدہ سے رابطوںپر دو افراد کی گرفتاری کے چند دن بعد کیا۔ پولیس نے ان افراد کے قبضے سے دھماکہ خیزمواد برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔

بھارت میں کئی مسلمانوں کو دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے لیکن ان میں سے بیشتر بے گناہ ثابت ہو ئے اور جیلوںمیںکئی سال تک نظربندرہنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیااور ان کیلئے انصاف کا حصول عمل ایک سزا بن جاتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میںپولیس کی طرف سے الزامات ثابت کرنے میں ناکامی پر 120سے زائدمسلمانوںکو عدالت نے رہا کیا ہے جنہیں گجرات پولیس نے 2001میں مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا تھا ۔