ملکی معاشی مسائل کا حل برآمدات میں اضافہ ہے ‘نصراللہ مغل

سکیم کی منظوری کے بعد خام مال کو ڈیوٹی و ٹیکس فری درآمد کرنے سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا

منگل 13 جولائی 2021 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) سینئر صنعتکار ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز نے کہا ہے کہ ملکی معاشی مسائل کا حل برآمدات میں اضافہ ہے اس سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے معاشی استحکام حاصل ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے نئی ایکسپورٹ سہولتی سکیم2021کے قوانین کو مرتب کرنے کو خوش آئند قرار دیا ہے نئی سہولتی سکیم کے تحت کم از کم ڈاکوینٹیشن کی ضرورت ہوگی جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کی اینٹرپرائزز کی حوصلہ افزائی ہوگی یہ سکیم وی بوک ارو پاکستان سنگل ونڈو کے تحت مکمل طور پر خود مختار ہوگی۔

(جاری ہے)

اس سکیم کی نمایاں خصوصیات میں پوسٹ کیلرنس آڈٹ اور کنٹرول شامل ہے اس سکیم کو استعمال کرنے والوں میں مینوفیکچررز و ایکسپورٹرز، کمرشل ایکسپورٹرز، ان ڈائریکٹ ایکسپورٹرز،کامن ایکسپورٹ ہائوسز، وینڈرز اور انٹرنیشنل ٹول مینوفیکچررز شامل ہیںاس سکیم کو استعمال کرنے والوں کے ان پٹس کی منظروی، کسٹمز کولیکٹر اور ڈائریکٹر جنرل ان پٹ آئوٹ پٹ آرگنائزیشن دے گا ان پٹ میں ایسی تمام اشیاء شامل ہیں جو کہ باہر سے درآمد کی گئی ہوں یا مقامی طور پر بنائی گئی ہوں ان پٹ اشیاء میں خام مال ، سپیئرپارٹس، کمپونیشن ،سازو سامان، پلانٹ اور مشینری شامل ہیں۔

ان پٹ کی درآمد پر کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس لاگو نہیں انہوںنے کہا کہ ان قوانین کی منظوری سے ایکسپورٹر استفادہ حاصل کرینگے اور ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ نصر اللہ مغل نے نئی ایکسپورٹ سکیم میں کامن ایکسپورٹ ہائوس کے خیال کو تقویت دی گئی ہے جس کی وجہ سے خام مال کو ڈیوٹی اور ٹیکس فری درآمد کیا جائے گااور چھوٹے اور درمیانے درجے کے اینٹرپرائزز کو فروخت کیا جائے گا اس سکیم نے انٹرنیشنل ٹول مینوفیکچرنگ کو بھی متعارف کیا ہے اس سکیم کے تحت استعمال کردہ ایکسپورٹرز کی پروفائل کو دیکھتے ہوئے دو سال سے بڑھا کر پانچ سال تک کردیا گیا ہے ۔

اس نئی سکیم کی وجہ سے کاربواری لاگت میں کمی آئے گی ،ٹیکس تعمیل آسان ہوگی تجارتی آسانی فراہم ہوگی ایکسپورٹرز کے لیکویڈٹی مسائل کم ہونگے اور تجارت کو فروغ ہوگا۔