اسرائیلی زندانوں میں 38 فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل

عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی اسیرات کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا،رپورٹ

منگل 13 جولائی 2021 15:30

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹرنے کہاہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 38 فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل ہیں۔ انہیں بدترین معاشی اور حراستی مشکلات کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو بدترین ظلم، جبر اور تشدد کا سامنا ہے اورانہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور بین الاقوامی برادری اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین کے مسائل اور ان کے حقوق کی سنگین پامالیوں پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی اسیرات کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ فلسطینی خواتین قیدیوں کو کئی طرح کے مظالم کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو ان کے پیاروں سے ملاقات تک کی اجازت نہیں دی جاتی۔ زیرحراست فلسطینی رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کی بیٹی سھی عارضہ قلب کے باعث انتقال کرگئی ہیں مگر قابض حکام ماں کو بیٹی کی تدفین میں شرکت کی اجازت بھی نہیں دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہ زیرحراست فلسطینی خواتین میں 11 ایسی خواتین ہیں جو بچوں کی مائیں ہیں۔ انہیں ان کے بچوں سے بھی دور اور محروم رکھا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :