Live Updates

پنجاب اسمبلی کے ایوان نے استحقاق ترمیمی بل منظور کر لیا، بل کے تحت استحقاق ایکٹ سے صحافیوں سے متعلق کلازز کو نکال دیا گیا

بلدیاتی اداروں کی بحالی کا معاملہ بھی زیر بحث رہا ،حکومتی اراکین کا مویشی منڈیوں میں زائد فیس وصولی پر احتجاج،اجلاس26جولائی تک ملتوی

بدھ 14 جولائی 2021 00:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے استحقاق ترمیمی بل منظور کر لیا ، بل کے تحت استحقاق ایکٹ سے صحافیوں سے متعلق کلازز کو نکال دیا گیا جبکہ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ استحقاق ترمیمی بل پر صحافیوں کے تحفظات کو دور کر دیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 27 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چویدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر آشفہ ریاض نے محکمہ ترقی خواتین کے سوالوں کے جوابات دئیے۔اجلاس کے دوران حکومتی اراکین مویشی منڈیوں میں اضافی چارجز پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے۔پارلیمانی سیکرٹری محمد طاہر اور ملک ندیم نے نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر مویشی منڈیوں میں بیوپاریوں سے 1500سے 2ہزارفی جانور ٹیکس لیا جارہا ہے، لوگ قربانی کے لیے جانور لے کر آتے ہیں لیکن انہیںتنگ کیا جارہا ہے،جب آپ وزیراعلی تھے تو آپ دس دن کے لیے مویشی منڈیوں کو ٹیکس استثنیٰ دے دیتے تھے، اب بھی منڈیوں میں اس طرح کے اقدامات کروائے جائیں ،پنجاب کے مختلف شہروں میں مویشی منڈیوں کے مختلف ریٹس ہیں،لیہ کی منڈیوں میں جانور فروخت ہو نہ ہو آنے جانے کا 500روپے وصول کیے جاتے ہیں،منڈیوں میں اوور چارجنگ کی وجہ سے لڑائیاں ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ مویشی منڈیوں میں اضافی چارجز کے تدارک کے لیے نوٹس لگا دئیے ہیں،جو مویشی منڈی لائے جاتے ہیں اگر وہ فروخت ہوجاتے ہیںتو ان سے پرچی وصول کی جاتی ہے جو جانور منڈی میں فروخت نہیں ہوتا اس کی واپسی پر کوئی چارجز وصول نہیں کیے جاتے۔جس پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ راجہ صاحب آپ کے عملدرامد تک بیوپاریوں کا کام ہوجائے گا،اس پر فوری اعلان کرنا چاہیے تاکہ اضافی چارج وصول نہ کیے جاسکیں۔

رانا منان کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ یہ دست ہے کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بحال کیا ہے ،عدالت کے فیصلے کو ہم تسلیم کرتے ہیں،بلدیاتی اداروں سے متعلق عدالت میں دو پٹیشنزدائر ہیں،سپریم کورٹ نے سیکشن تھری کے تحت جن کونسل بارے حکم دیا وہ کونسلز ختم ہو چکی ہے۔یونین کونسل کو فنکشنل کرنے کیلئے عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا ضروری ہے،یہاں بحث سے فیصلے نہیں ہونے بلکہ عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔

عدالتی فیصلے کاانتظار کرنا ضروری ہے۔اپوزیشن کو معلوم ہے بلدیاتی ادورں کا معاملہ اتنا آسان نہیں ہے۔16 تاریخ کو جو پٹیشن عدالت میں لگی ہے وہ انہوں نے دائر کی ہے اگر ہم غلط ہیں تو عدالت فیصلہ دے گی ۔لیگی رکن اسمبلی صہیب احمد ملک نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ جس سیکشن تھری کی بات آپ کر رہے ان کے اپنے بیان میں تضاد ہے۔ 50 سے 60 ہزار نمائندوں کو گھر بھجوا گیا۔

مسلم لیگ (ن)ملک احمد خان نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں جو قانون آپ پاس کرتے ہیں اس کے متعلق سپریم کورٹ نے کہا آپ کو کس نے اجازت دی ہے،عدالت نے بلدیاتی نمائندوں کو اجلاس بلانے کی اجازت دی، حکومت عدالت کے فیصلے کو ماننے سے انکار کیوں کر رہی ہے،سپریم کورٹ نے بلدیاتی نمائندوں کے حق میں فیصلہ دیا انہیںمعطل نہیں کیا جا سکتا ہے۔سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ چار روز کے بعد واضح ہوجائے گا کہ کس کا موقف غلط ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی صہیب احمد ملک نے زیرو آور پر کہا کہ بھلوال اور بھیرہ میں بنائے گئے پارکنگ اسٹینڈ پر اضافی فیسیں وصول کی جارہی ہیں۔ہسپتالوں میں پارکنگ اسٹینڈ پر جگاٹیکس وصول کیا جارہا ہے جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رولنگ دی اور کہا کہ میرا پیغام صوبائی وزیر صحت کو پیغام دیا جائے۔ہسپتالوں میں پارکنگ اسٹینڈ زپر مستقل قوانین بنائے جائیں۔

جن لوگوں نے ہسپتالوں میں ٹھیکے لیے ہیں وہ کسی کا لحاظ نہیں کرتے ہیں۔ہسپتالوںمیں آنے والوں کو نہیں دیکھتے کہ ان کی مالی حالت کیسی ہے ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ق)کے منڈی بہائوالدین سے رکن ساجد احمد خاں بھٹی نے بل پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر بل ایوان میں پیش کیا جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔بل کے تحت استحقاق ایکٹ سے صحافیوں سے متعلق کلازز کو نکال دیا گیا ،استحقاق ایکٹ کا اطلاق صحافیوں پر نہیں ہو گا ،پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافی استحقاق ایکٹ کی شقوں سے مستثنیٰ ہو ں گے ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے اجلاس 26 جولائی بروز پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔
Live عید الفطر سے متعلق تازہ ترین معلومات