پہلی مرتبہ 2017 میں میرا سافٹ ویئر اب ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیگی رہنما محمد زبیر

خواجہ آصف پہلے شخص نہیں، جن کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا، میرا سافٹ ویئر بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی، مسلسل 3 سال یہ کوشش جاری رہی، لیکن میں نہیں مانا، محمد زیبر

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 13 جولائی 2021 23:05

پہلی مرتبہ 2017 میں میرا سافٹ ویئر اب ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیگی رہنما ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 جولائی 2021ء) خواجہ آصف پہلے شخص نہیں، جن کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا، پہلی مرتبہ 2017 میں میرا سافٹ ویئر بھی اب ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد مسلسل 3 سال یہ کوشش جاری رہی، لیکن میں نہیں مانا، لیگی رہنما محمد زیبر کا انکشاف - نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر لیگی رہنما محمد زبیر نے انکشاف کیا کہ خواجہ آصف پہلے شخص نہیں کہ جن کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا، اس سے قبل 2017 میں میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد 2018 اور 2019 اور بعدازاں 2020 میں مسلسل تین سال میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن میں نے اپنا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کرنے سے منا کر دیا - لیگی رہنما محمد زبیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میری نظر میں سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونا پارٹی کے ساتھ وفاداری کی تبدیلی ہے- انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت تبدیل کروانا اور وزارت کی پیش کش بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کروانا ہے- خواجہ آصف کے گزشتہ روز سافٹ ویئر اپ ڈیٹ والے بیان کے حوالے سے محمد زیبر نے کہا کہ خواجہ آصف کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ ہماری پارٹی نہیں چھوڑیں گے- واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر لیگی رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام سیاستدان اقتدار میں آنے ‏کے لیے پنڈی کی طرف دیکھ رہے ہیں میرے قریب تمام طاقتور لوگ اسٹیبلشمنٹ ہیں طاقتورلوگ، ‏عدلیہ، فوج،میڈیا اور ادارےسب اسٹیبلشمنٹ ہیں۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ میرا سافٹ ‏ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا ہے اور جس طرح کےحالات ہیں سب کاسافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جائے گا-انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اقتدار کیلئےدائیں بائیں دیکھتےہیں ہم جنہیں اقتدار کیلئے آواز ‏دیتےہیں آہستہ آہستہ ان کا قبضہ بڑھ جاتاہے، جواب کیلئےہمیں کئی اورجانےکی ضرورت نہیں ‏اپنےگریبان میں دیکھیں جس طرح کےحالات ہیں سب کاسافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارےملک کی تاریخ رہی ہےکہ الیکشن ہمیشہ متنازع رہےہیں ہمارےملک میں ‏جب بھی الیکشن ہوتےہیں کرائسز پیدا ہوتے ہیں جس گھرمیں اتحادنہ ہووہاں سسٹم کو چلانا مشکل ‏ہوتاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طےکرناہوگاماضی میں جوفیصلےتذویراتی گہرائی کیلئےکیےدرست تھے یا غلط؟ ‏کوروناسےحالات بگڑے تو پہلےموجودفالٹ لائنزمسئلہ پیداکرسکتی ہیں ہم اکائی کےطورپرکام کریں ‏گےتوہی فالٹ لائنزسےنمٹ سکیں گے ملک میں مذہب اورلسانی بنیادوں پرفالٹ لائنز موجود ہیں ‏فالٹ لائنزمیں ملکی صورتحال خراب ہوئی توہم مقابلہ مشکل ہوگا۔