امریکا نے کبھی پاکستان میں فوجی اڈے نہیں مانگے

پاکستان میں یہ مسئلہ توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جس پر واشنگٹن میں سب کو حیرانی ہے،مغربی سفارتکار

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 14 جولائی 2021 08:58

امریکا نے کبھی پاکستان میں فوجی اڈے نہیں مانگے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جولائی 2021ء) مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا نے کبھی پاکستان میں فوجی اڈے نہیں مانگے، پاکستان میں یہ مسئلہ توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جس پر واشنگٹن میں سب کو حیرانی ہے۔تفصیلات کے مطابق مغرب کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان میں کبھی فوجی اڈے نہیں مانگے، مغرب کے ایک سینئر سفارت کار کا اپنا نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جس نے فوجی اڈے کی درخواست کی ہو لیکن اس کے باوجود یہ مسئلہ پاکستان میں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس مسئلے پر بحث اور ہیش ٹیگ ایبسولیوٹلی نوٹ مہم کی وجہ سے واشنگٹن میں سب حیران ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق امریکا نے باضابطہ طور پر فوجی اڈوں سے متعلق چلائی جانے والی اس مہم پر اپنے تحفظات سے اسلام آباد کو آگاہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ چند ماہ کے دوران جیسے ہی امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کی تاریخ قریب آئی، پاکستان کے پالیسی سازوں کے درمیان یہ بحث شروع ہوگئی کہ امریکا نے مبینہ طور پر پاکستان میں فوجی اڈوں کی درخواست کی ہے۔

نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنس نے پاکستانی افواج کے سربراہ اور آئی ایس آئی کے سربراہ سے اس موضوع پر براہ راست بات کی تھی۔تاہم، بات چیت میں اس وقت تعطل آیا جب امریکی حکام کو یہ محسوس ہوا کہ ان کے پاکستانی ہم منصب ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، مئی کے مہینے میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ میں اعلان کیا کہ وزیراعظم عمران خان جب تک اقتدار میں ہیں اس وقت تک امریکا کو کوئی فوجی اڈہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایک سینئر مغربی سفارت کار کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کا بتنگڑ بنانے والی بات ہے جو مسئلہ موجود ہی نہیں ہے۔ان سے جب پاکستان میں پائے جانے والے اس تاثر سے متعلق سوال کیا گیا کہ امریکا نے افغانستان سے نکلنے میں جلد بازی کی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ دوسروں پر الزام عائد کرنے کا ایک حربہ ہے جو کہ افغانستان میں امن و امان کی خراب صورت حال سے متعلق ہے۔