نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس نیب کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے،احسن اقبال

ہائی کورٹ نے فیصلے میں تحریر کیا نیب کرپشن کا کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکا،وزیراعظم نے ملک کو پانچ فیصد اشرافیہ کا ملک بنا دیا ہے، کہتے ہیں امریکہ کو اڈے نہیں دیں گے، اب پتا چلا امریکہ نے اڈے مانگے ہی نہیں، یہ سب جھوٹوں کی بریگیڈ ہے،کیا نیب میں اتنی جرات ہے کہ موجودہ وزیر سپورٹس کے خلاف کارروائی کریں گے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 14 جولائی 2021 14:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس نیب کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے،ہائی کورٹ نے فیصلے میں تحریر کیا نیب کرپشن کا کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکا،وزیراعظم نے ملک کو پانچ فیصد اشرافیہ کا ملک بنا دیا ہے، کہتے ہیں امریکہ کو اڈے نہیں دیں گے، اب پتا چلا امریکہ نے اڈے مانگے ہی نہیں، یہ سب جھوٹوں کی بریگیڈ ہے،کیا نیب میں اتنی جرات ہے کہ موجودہ وزیر سپورٹس کے خلاف کارروائی کریں گے ۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہر فیصلے میں ہائیکورٹ نے تحریر کیا ہے کہ نیب کرپشن کا کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکا ،نارووال کیس میں بھی ایک سطر بھی ذاتی مالی بدعنوانی کا نہیں،یہ ریفرنس نیب کی جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مجھے حیرت ہے کہ اس وقت چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے سابق جج ہیں جنہوں نے اس کیس کو نہیں پڑھا ، میرا جرم ہے میں نے صوبائی حکومت کے فنڈ جاری کیے لیکن آج آپ دیکھیں گے موجودہ وزیر نے مجھ سے زیادہ فنڈ جاری کیے جو بدین کے لیے جاری کیے گئے۔

انہوںنے کہاکہ میں نے نارووال منصوبہ اپنی حکومت میں منظور نہیں کرواتے وہ ہم سے پہلے والی حکومت میں منظوری ہوئی ،کیا نیب میں اتنی جرات ہے کہ موجودہ وزیر سپورٹس کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ نہیں کرینگے کیونکہ وہاں آپکے پر چلتے ہیں ، یہ جھوٹی حکومت اپنے آخری ایام میں ہے ،چیئرمین نیب صاحب آپ کو بھی بتانا ہوگا آپ نے کس کے کہنے پر کیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جو اپیل ہمارے خلاف دائر ہوئی وہ پہلے آپ سوئے ہوئے تھے کیونکہ اپیل تو ساٹھ دن کے اندر دائر کرنا ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج امیر اور غریب میں واضح فرق اور الگ الگ پاکستان ہے ،وزیر اعظم صاحب آپ نے پانچ فیصد اشرافیہ کا پاکستان بنا دیا ہے ،باقی 95 فیصد عوام آج خوار ہورہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پچانوے فیصد عوام بجلی کا بل دے سکتے ہیں یا بچوں کی فیس دے سکتے ہیں ،پارلیمانی امور کا وزیر خود کو ڈاکٹر کہتا ہے،اس وزیر کو یہ نہیں پتہ آئینی ترمیم سادہ اکثریت سے نہیں ہوتی۔

انہوںنے کہاکہ ایچ بی او چینل پر فلمیں چلا کرتی تھیں اب انہوں نے اس پر ایک انٹرویو کروایا،انہوں نے اس انٹرویو میں کہا ہم اڈے نہیں دیں گے،اب پتہ چلا کہ امریکا نے اڈے مانگے ہی نہیں تھے،یہ سب جھوٹوں کی بریگیڈ ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز وزیر کشمیر نے جو زبان استعمال کی کوئی مہذب ملک ہوتا شام تک اس سے استعفا لیتا ۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹرز کو بھی ٹرافی دینی چاہیے کیا چن چن کر نگینے دیئے ہیں۔

صحافی نے سوال کیاکہ آپ ہی پہلے کہتے تھے انہوں نے اڈے دے دیئے اب آپ ہی کہتے ہیں مانگے ہی نہیں گئے ۔ احسن اقبال نے جواب دیاکہ ہم صرف کہتے ہیں ہمیں حقائق بتائے جائیں ،ہمیں باہر سے پتہ چلتا ہے اڈے دے دیئے ، باہر سے پتہ چلتا ہے نہیں دیئے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کوئی پالیسی بیان دے قوم کو واضح پتہ لگنا چائیے ،یہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ کا فرض ہے وہ پارلیمنٹ میں بیان دیں۔