ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی حیثیت نہیں مل سکتی، پوٹن

DW ڈی ڈبلیو بدھ 14 جولائی 2021 18:20

ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی حیثیت نہیں مل سکتی، پوٹن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جولائی 2021ء) روس نے یورپی عدالت کی طرف سے ہم جنس پرست جوڑوں کی قانونی حیثیت تسلیم کرنے کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے اسے روس کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ' روس کے آئین کا مذاق اُڑانے کے مترادف‘ ہے۔

اسٹراسبرگ میں قائم 'یوروپین کورٹ آف ہیومن رائٹس‘ نے منگل کو ایک فرمان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ روس پر لازم ہے کہ وہ ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی نجی اور خاندانی زندگی کے معاملات کا احترام کرے اور اس کے لیے ہم جنس پرست جوڑوں کے باہمی رشتے کو تسلیم کرنے کے لیے ایک باقاعدہ قانونی فریم ورک مہیا کرے۔

تائیوان: ہم جنس پرست اب آپس میں شادیاں کر سکیں گے

یورپی عدالت کا یہ فیصلہ متعدد روسی ہم جنس پرستوں کی طرف سے اس بارے میں شکایات سامنے آنے کے بعد دیا گیا جن میں انہوں نے بتایا کہ روس میں ہم جنس پرست جوڑے جب اپنے اس اتحاد کے اندراج کے لیے جاتے ہیں تو اس کی رجسٹریشن کو مسترد کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یورپی کورٹ نے تاہم یہ کہا ہے کہ روسی ریاست کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ ہم جنس پرستوں کے بطور ایک فیملی یونین کے سرکاری اندارج کے لیے کوئی مناسب فارم تشکیل دے۔

جرمنی میں ہم جنسوں کی اولین شادیاں

روس میں '' گے میرج‘‘ غیر قانونی

روس کا ایک پارلیمانی کمیشن ملک کے اندرنی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کی تحقیقات کے لیے وقف ہے۔ اس کمیشن کے سربراہ اور قانون ساز واسیلی پشکاریف اس بارے مھیں کہتے ہیں،'' یورپی عدالت کا یہ حکم جو روس کو ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنے کا قائل کرنے کی کوشش کرتا ہے، روس میں قانون کی حکمرانی اور اس کی اساس سے متصادم ہے۔

‘‘

اس کمیشن کی طرف سے ٹیلیگرام میسنجر سروس کے ذریعے اپنا تبصرہ کرتے ہوئے روسی قانون ساز نے کہا،'' یہ روس کے داخلی معاملات میں نہایت منظم طریقے سے کی جانے والی مداخلت ہے۔‘‘

اُدھر کریملن کے ایک ترجمان دیمتری پیسکوف نے رپورٹرز کو بتایا کہ یورپی عدالت کی طرف سے اس قسم کے احکامات پر عمل درآمد روس کے آئین کی خلاف ورزی ہوگی اور یہ کہ ماسکو اس پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرے گا۔

کیلیفورنیا میں ہم جنس پرستوں کی شادیاں: سپریم کورٹ سے دوبارہ پابندی کا مطالبہ

روسی آئینی اصلاحات

گزشتہ برس روس میں صدر ولادیمیر پوٹن کے ایما پر متعدد آئینی اصلاحات لائی گئی تھیں جن میں شادی کو بطور ایک اتحاد کے صرف اُسی وقت تسلیم کرنے کی بات شامل تھی جب یہ بندھن ایک عورت اور ایک مرد کے درمیان ہو۔

دیمتری پیسکوف کا اس بارے میں کہنا تھا،'' رجسٹریشن کی نوعیت و ہیئت پر کسی قسم کے سمجھوتے کی گنجائش نہیں ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا،'' ہمارے آئین میں یہ الفاظ بغیر کسی ابہام کے صاف صاف موجود ہیں، روس میں شہریوں کی ایک واضح تعداد جو واضح طور پر ہمارے اس واضح موقف کی حمایت کرتی ہے۔‘‘

ہم جنس پرست افراد کی قانونی شادیاں: یورپی سطح پر اتفاق رائے کا فقدان

آرتھو ڈوکس چرچ کا کردار

سابق سوویت خفیہ سروس کے جی بی کے سابق آفیسر پوٹن نے روس کے کٹر قدامت پسند آرتھوڈوکس چرچ کے ساتھ اپنے 20 سال سے زیادہ طویل مدت اقتدارکے دوران قربت اختیار کر لی ہے۔ پوٹن کہہ چُکے ہیں کہ 'جب تک وہ کریملن میں ہیں ، روس میں ہم جنس پرستوں کی شادیوں کو قانونی حیثیت نہیں دی جائے گی‘۔

ک م/ ع ب ) رائٹرز، اے پی(