امریکی سینیٹ نے بھارتی نژادعذرا ضیا کی معاون وزیرخارجہ تقرری کی منظوری دیدی

واشنگٹن کی خارجہ پالیسی میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کو مرکزی حیثیت دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہوں. عذرا ضیا کا ٹوئٹرپیغام تقرری پر صدربائیڈن اور وزیرخارجہ کا شکریہ اداکیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 15 جولائی 2021 15:09

امریکی سینیٹ نے بھارتی نژادعذرا ضیا کی معاون وزیرخارجہ تقرری کی منظوری ..
واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 جولائی ۔2021 ) امریکی سینیٹ نے کے صدرجوبائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے نامزد بھارتی نژاد معاون وزیرخارجہ برائے جمہوریت اور انسانی حقوق عذرا ضیاکی تقرری کی منظوری دیدی ہے اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ واشنگٹن کی خارجہ پالیسی میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کو مرکزی حیثیت دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں.

(جاری ہے)

عذرا ضیا کے والدین بھارت سے بحیثیت تارکین وطن امریکہ آکر آباد ہوئے تھے وہ سفارت کاری کا طویل تجربہ رکھتی ہیں اور امریکی دفترخارجہ میں خدمات انجام دیتی رہی ہیں تاہم وہ سال2018میں صدرڈرمپ کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے مستعفی ہوگئیں تھیں صدر جو بائیڈن نے انہیں رواں سال جنوری میں انڈر سیکرٹری برائے سویلین سیکیورٹی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے نامزد کیا تھا اور تاہم سینیٹ نے ان کے نامزدگی کی منظوری اب دی ہے وہ محکمہ خارجہ میں امریکہ کی ان اہم ترجیحات کو آگے بڑھانے کے لیے کوششوں کی رہنمائی کریں گی.

اس عہدے پر فائض ہونے پر امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے انہیں مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بے حد مسرت ہے کہ عذرا ضیا محکمہ خارجہ میں امریکہ کی انسانی حقوق کے فروغ اور سویلین سیکیورٹی کو درپیش خطرات سے مقابلہ کرنے کی کوششوں میں اہم کردار ادا کریں گی جبکہ عذرا ضیا نے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ اس پوزیشن پر فریضہ ادا کرنے کے لیے تیار ہیں.

عذرا ضیا نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ان کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے 2018 میں وزارت خارجہ میں اپنی سفارتی پوزیشن سے استعفیٰ دے دیا تھا اور امریکی جریدے” پولیٹیکو“ میں تحریر کردہ ایک مضمون میں انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ پر نسلی اور جنسی تعصب کا الزام لگایا تھا صدر بائیڈن کی جانب سے اپنی نامزدگی پر عذرا ضیا نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے 25 سال سے زیادہ سفارت کاری کے تجربہ سے یہ نیتجہ اخذ کیا ہے کہ امریکہ کی عظیم ترین طاقت اس کے ایک مثالی ملک ہونے ، آبادی کے تنوع اور جمہوری تصورات میں مضمر ہے.

عذرا ضیا ریاست شمالی کیرولائنا میں پیدا ہوئیں اور ان کے والدین کا تعلق بھارت کے صوبہ بہارسے ہے انہوں نے جارج ٹاﺅن یونیورسٹی کے سکول آف فارن سروس سے اعلی تعلیم حاصل کی اپنے سفارتی کیریئر میں عذرا ضیا نے محکمہ خارجہ کے بیورو برائے جمہوریت، انسانی حقوق اور محنت میں خدمات انجام دیں اس سے قبل وہ پیرس میں امریکی سفارت خانے میں بھی تعینات رہی تھیں.

سال 2018 میں محکمہ خارجہ سے مستعفی ہونے کے بعد وہ ”الائنس فار پیس بلڈنگ“ نامی ادارے کی سربراہ رہیں اس ادارے میں کئی تنظیمیں شامل ہیں اور اس کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں پر تشدد تنازعات کا خاتمہ ہے امریکہ میں بسنے والی برادریوں کو مناسب نمائندگی دے کر صدر بائیڈن اپنی انتظامیہ کو متنوع بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں.