عمران خان اپنے بڑوں کو سمجھا دو، مسلم لیگ اب مفاہمت پسند جماعت نہیں رہی، مریم نواز

ریاست کی پوری طاقت، تمام ریاستی ادارے عوام کی خدمت کے بجائے نواز شریف پر ظلم ڈھانے میں جھونک دیے ،نواز شریف کے دشمنوں اور مخالفوں کی تمہاری تدبیریں بیکار ، سب چالیں بری طرح پٹ گئیں، تمہاری سب سازشیں اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق نے الٹ کر تمہارے منہ پر دے ماریں، جلسے سے خطاب

جمعرات 15 جولائی 2021 23:34

پلندری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2021ء) مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے بڑوں کو سمجھا دو کہ مسلم لیگ(ن) اب پرانی مفاہمت پسند جماعت نہیں رہی ،مزاحمت اور اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا سیکھ گئی ہے،ریاست کی پوری طاقت، تمام ریاستی ادارے عوام کی خدمت کے بجائے نواز شریف پر ظلم ڈھانے میں جھونک دیے ،نواز شریف کے دشمنوں اور مخالفوں کی تمہاری تدبیریں بیکار ، سب چالیں بری طرح پٹ گئیں، تمہاری سب سازشیں اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق نے الٹ کر تمہارے منہ پر دے ماریں۔

آزاد کشمیر میں جاری انتخابی مہم کے سلسلے میں پلندری میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر نے جلسوں کا انداز ہی بدل دیا ہے اور اب مجھے پتہ ہی نہیں چلتا کہ جلسہ کہاں سے شروع ہوتا ہے اور کہاں ختم ہوتا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ آج آپ کا لیڈر محمد نواز شریف ویڈیو کال سے اس جلسے میں شامل ہوا۔

(جاری ہے)

انہوںن یکہاکہ نواز شریف سے آپ کی محبت دیکھ کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے اور مجھے آج وہ پوری دستاں یاد آ گئی کہ پانچ چھ سال سے نواز شریف کو آپ کی خاطر کھڑا رہنے پر جو جو سزائیں دی گئیں، جن جن مظالم کا نشانہ بنایا گیا، یقین مانو کہ آج بھی جب میں اس کے بارے میں سوچتی ہوں تو دل دہل جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ خود کو خدا سمجھنے لگتے ہیں، جب آپ سمجھنا شروع کردیتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیاں بنانا اور مٹانا، عزتیں بڑھانا اور ختم کرنا، تباہ و برباد کرنے کا ذمہ خود لے لیتے ہیں تو آپ اللہ تعالیٰ کی حدود میں دخل اندازی کرتے ہیں۔مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف کے دشمنوں نے ان کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا، پوری ریاست نواز شریف کی دشمنی میں جھونک دی، ریاست کی پوری طاقت، تمام ریاستی ادارے عوام کی خدمت کے بجائے نواز شریف پر ظلم ڈھانے میں جھونک دیے اور ان کی دشمنی میں اتنا استعمال کیا کہ ریاستی ادارے کے سربراہ خود بول اٹھے کہ خدا کا خوف کرو، اتنا ظلم مت کرو۔

۔ انہوںنے کہاکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جب مجھے نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت کا کیس سننا تھا تو مجھے ایک ادارے کے سربراہ کی جانب سے کہا گیا کہ مریم اور نواز شریف کو ضمانت مت دینا ورنہ ہماری دو سال کی محنت بیکار ہو جائے گی اور نیب کی عدالت کا جج ارشد ملک بھی اللہ تعالیٰ کے خوف سے بول اٹھا کہ مجھ سے انہوں نے نواز شریف کو زبردستی سزا دلوائی۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کا سربراہ بول اٹھا کہ عمران خان مجھے وزیر اعظم آفس میں بلا کر کہتا تھا کہ آج نواز شریف کے خلاف یہ مقدمہ بناؤ، مریم نواز شریف کو گرفتار کرو، آج مسلم لیگ(ن) کے فلاں شخص کو گرفتار کرو، یہ دیکھ لو کہ اتنے ظلم، جبر اور پوری ریاست کو نواز شریف کے خلاف جھونکنے کے باوجود کیا تم نواز شریف کی محبت لوگوں کے دل سے کم کر سکی ۔

مریم نواز نے کہا کہ میں نواز شریف کے دشمنوں اور مخالفوں سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ تمہاری تدبیریں بیکار ہو گئیں، سب چالیں بری طرح پٹ گئیں، تمہاری سب سازشیں اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق نے الٹ کر تمہارے منہ پر دے ماریں۔انہوں نے چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بنائے سی پیک پر 30-40 لاکھ روپے تنخواہ لے کر بیٹھے ہو تاہم اگر تم نے یہ رسیدیں نہیں دکھائیں تو عوام کو رسیدیں نکلوانی آتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ انہوں نے الزام لگائے کہ نواز شریف کا بھارت میں کاروبار ہے، نواز شریف کو تو حکومت سے گئے چار سال ہو گئے، تمہاری حکومت ہے، ذرا نکال کر لاؤ کہ نواز شریف کا بھارت میں کونسا کاروبار ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نواز شریف کو مودی کا یار کہتے تھے تاہم جب پاکستان کی حفاظت کی بات آئی تو بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں نواز شریف نے چھ ایٹمی دھماکے کیے اور کہا کہ اگر پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ یاد رکھے کہ پاکستان مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت ہے۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ جب عمران خان پر یہ وقت آیا تو نواز شریف کو مودی کا یار کہنے والے عمران خان نے کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا، بھارت کو تحفے میں مقبوضہ کشمیر دے آئے، تم ورلڈ کپ جیت کر آئے جس میں سے کشمیر کا مقدمہ ہارنے کے بعد دو منٹ کی خاموشی نکلی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ مودی میرا فون نہیں اٹھاتا اور نواز شریف کے دور حکومت میں بھارتی حکمران خود چل کر پاکستان کی دھرتی پر آئے، فون ان کا اٹھایا جاتا ہے، ان کو بلایا جاتا ہے اور عزت دی جاتی ہے جو عوام کے ووٹ کی طاقت سے حکومت میں آتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر پر سودا عمران خان کی مرضی سے ہوا ہے، اب تم قوم کو لاکھ جھوٹ بولو کہ دو منٹ کی خاموشی اختیار کرو یا ہمیشہ کی خاموشی اختیار کرو، تم ہفتے میں ایک دفعہ سوگ مناؤ یا روز سوگ مناؤ، قوم جانتی ہے کہ اگر 73سال کی تاریخ میں ایک شخص کو کشمیر فروش کے نام سے یاد کیا جائے گا تو اس بدقسمت شخص کا نام عمران خان ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کا نام لیں تو ہمیں موٹر، اورنج ٹرین، بجلی کے کارخانے، ترقی کرتی ہوئی معیشت، سی پیک، دہشت گردی کا خاتمہ، سستی چینی، آٹا، پیٹرول اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ یاد آتا ہے اور عمران خان کا نام لو تو سب سے پہلے عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈال کر ووٹ چور عمران خان یاد آتا ہے اور آج بھی تمہیں نواز شریف سے جیتنے کے لیے الیکشن چوری کرنا پڑتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان یہ بات یاد رکھو اور اپنے بڑوں کا بھی سمجھا دو کہ مسلم لیگ(ن) اب وہ پرانی مفاہمت پسند جماعت نہیں ہے، مزاحمت کرنا سیکھ گئی ہے، مسلم لیگ(ن) اب اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا سیکھ گئی ہے، وہ ناصرف ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہے بلکہ ڈسکہ جیسے الیکشن ووٹ چوروں کے حلق میں ہاتھ ڈال کر اپنی نشستیں نکلوانا بھی جانتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کا نام لو تو صرف ووٹ چوری نہیں بلکہ کشمیر فروشی بھی یاد آ جاتی ہے، مہنگی چینی، آٹا اور چینی چوری، بجلی اور گیس چوری یاد آجاتی ہے، عمران خان جو قہر بن کر پاکستان پر توٹا ہے تو کیا کشمیر کے عوام اسی قہر کو آزاد کشمیر میں خود پر چڑھائی کرنے کی اجازت دیں گی ۔انہوں نے کہا کہ میرے علم میں آیا ہے کہ عمران خان کشمیر میں انتخابات جیت کر اپنا کٹھ پتلی وزیر اعظم اس لیے لانا چاہتے ہیں تاکہ وہ آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنا سکیں اور اس کے لیے سازش تیار کر چکا ہے۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ عمران خان کے وزرا یہاں نوٹ بانٹے پھرتے ہیں تو وہ یہاں نوٹوں، جعلی ووٹوں اور بوٹوں کی سرکار بنانا چاہتا ہے لیکن کشمیری عوام یہ سرکار بننے نہیں دیں گے۔انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک میں کروڑوں عوام کو بے روزگار اور مزدور سے روٹی چھیننے کا ذمے دار ہے، وہ دیہاڑی دار سے دیہاڑی چھیننے کا ذمے دار ہے، وہ غریب مریض سے دوائی، کاروباری طبقے سے کاروبار چھیننے کا ذمے دار ہے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کروڑوں عوام کے فیصلے جھاڑ پھونک اور جنتر منتر سے کرنے کا ذمے دار ہے تو کیا پلندری کے عوام اس تباہی و بربادی کو کوہالہ کے پل سے ادھر آنے کی اجازت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو انتخابات میں کوئی گھروں میں نہ بیٹھیں اور اپنے اہلخانہ اور رشتے داروں کو لے کر شیر پر مہر لگائیں اور ڈاکٹر نجیب کو کامیاب کرائیں۔