یورپ میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، جرمنی اور بیلجیئم میں 68 افراد ہلاک

متاثرہ شہری بارشوں اور سیلاب کے پانی سے بچنے کے لیے اپنے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور

جمعہ 16 جولائی 2021 10:45

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2021ء) مغربی یورپ میں تیز بارش اور سیلاب سے جرمنی میں کم سے کم 59 اور بیلجیئم میں نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کئی لاپتہ ہیں اور پانی کی سطح میں اضافے سے کئی گھر منہدم ہوگئے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمنی میں دوسری عالمی جنگِ کے بعد موجودہ سیلاب کو بدترین آفت قرار دیا جارہا ہے۔

متاثرہ شہری بارشوں اور سیلاب کے پانی سے بچنے کے لیے اپنے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔غیر متوقع تیز بارش سے پڑوسی ممالک لکسمبرگ، نیدرلینڈز اور بیلجیئم بھی طوفان کی زد میں آئے۔اپنے دورہ امریکہ کے دوران واشنگٹن میں موجود جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے سیالب متاثرین کے لیے اظہار افسوس کیا۔جرمن چانسلر نے کہا کہ مجھے ڈر سے کہ آنے والے دنوں میں ہم صرف تباہی کی پوری حد دیکھیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حکومت مشکل وقت میں لوگوں کے کی ہر ممکن مدد کی کوشش کر رہی ہے۔انجیلا مرکل کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے جرمنی میں تباہی اور انسانی جانوں کے نقصان پر اپنے اور امریکی عوام کی جانب سے تعزیت کی۔سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں جرمن ایمرجنسی سروس، پولیس اور فورس کے تقریباً 15 ہزار ارکان موجود تھے۔

پینشن پر گزارہ کرنے والی 65 سالہ خاتون، این میری میولر، نے اپنے پانی میں ڈوبے باغ کی طرف دیکھتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ان کا علاقہ میئن اس تباہی کے لیے بالکل تیار نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بارش کہاں سے آئی ہی اپنی گلی میں سیلابی پانی کے ٹھاٹھیں مارنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پانی اتنا شور مچاتے ہوئے آیا کہ انہیں لگا ان کے گھر کا دروازہ ٹوٹ جائے گا۔