پاکستان جی ایس پی پلس جاری رکھنے کے لیے ہیومن، لیبر رائٹس کنونشنز پر عمل درآمد یقینی بنائے،سفیر یورپی یونین

یورپی یونین جی ایس پی پلس کی پیشرفت،اثرات کے جائزے کے لیے کراچی چیمبر کے ساتھ مل کر کام کرے، شارق وہرہ

جمعہ 16 جولائی 2021 16:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2021ء) پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے ہیومن اور لیبر رائٹس سے متعلق کنونشنز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو دیے گئے جی ایس پی پلس کا درجہ بغیر کسی مسئلے کے جاری رہ سکے۔ یورپی یونین کی سفیر نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تجارت کو مزید بہتر بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں یورپی یونین کی تجارت کے حوالے سے سہولت فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پُر عزم ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر کے سی سی آئی ایم شارق وہرہ، سینئر نائب صدر ایم ثاقب گڈلک، کے سی سی آئی کے ڈپلومیٹک مشنز ایمبیسیز لائژن کمیٹی کے چیئر مین جنید منڈیا، سابق صدر کے سی سی آئی مجید عزیز اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے ممبران بھی اجلاس میں شریک تھے۔

یورپی یونین کی سفیر نے بتایا کہ اصلاحات اور کنونشنز کے نفاذ پر پیش رفت کا ہر دو سال بعد جائزہ لیا جاتا ہے اور اگر کوئی ملک فرائض کی مکمل پابندی نہیں کرتا پایا گیا تو رپورٹ کی روشنی میں جی ایس پی جیسی خصوصی تجارتی مراعات کو واپس لے لیا جاتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ 2020 کی جائزہ رپورٹ میں پاکستان نے کچھ ایریاز میں نمایاں بہتری حاصل کی ہے لیکن دوسرے شعبوں میں بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے دستخط کیے گئے مجموعی طور پر 27 کنونشنز میں سے کچھ کنونشنز میں بہتری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صحافی برادری کے تحفظ کے لیے قانون سازی میں دوسال لگائے لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین کے فرائض کو پورا کرنے کے لیے گمشدگی، تشدد اور بدعنوانی سے متعلق قانون سازی کے لیے اصلاحات، اقدامات اور فیکٹریوں کے انسپیکشن میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے باالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) پر خصوصی توجہ دینے کے لیے یورپی یونین پاکستان بزنس کونسل تشکیل دی جائے گی۔قبل ازیں صدر کے سی سی آئی ایم شارق وہرہ نے یورپی یونین کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین کے جی ایس پی پلس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دنیا میں امن قائم کرنے میں پاکستان کی مدد کی ہے۔

جی ایس پی پلس نے روزگار کے وسیع مواقع پیدا کیے جس نے معاشی بحرانوں سے نمٹنے میں ایک حد تک مدد کی لہٰذا یورپی یونین کو لازمی طور پر اسے طویل عرصے تک جاری رکھنا چاہیے تاکہ صنعتوں کو مسابقتی دنیا میں موجود تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کیا جاسکے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت پاکستان کو تمام قانون سازی پر اولین ترجیح دیتے ہوئے کام تیز کرنا چاہیے جو قومی اسمبلی، سینیٹ یا نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی سطح پر زیر التواء ہیں۔

ایسی تمام قانون سازی جو یورپی یونین کی شرائط میںشامل ہیں جلد از جلد اس کی منظوری اور قانون سازی کی جائے جس سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کی حیثیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ یورپی یونین کو پاکستان کی معیشت اور کاروبار پر جی ایس پی پلس کی پیش رفت اور اثرات کا جائزہ لینے کے لیے کراچی چیمبر کے ساتھ مل کر زیادہ فعال طور پر کام کرنا چاہیے۔