متعصبانہ اور غیر آئینی پالیسیوں کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،ناصر خان

جمعہ 16 جولائی 2021 22:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2021ء) قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ناصر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاجر برادری غیر متوازن پالیسیوں کے خلاف ہے جو طویل عرصے سے ملک میں چل رہی ہیں؛جو اشرافیہ اور مفاد پرست گروہوں کے حق میں ہیں اور سرکاری محکموں / اداروں اور کاروباری برادری میں بدعنوانی کو فروغ دیتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک بیان میںناصر خان نے کہا کہ فنانس بل 2021-22 کے ذریعے فیڈرل ایکسائز رجیم سے سیلز ٹیکس رجیم میں شفٹ ہے، اس ترمیم سے قبل فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا اطلاق خام مال درآمد کرتے ہو ئے 17 فیصد پرہو تا تھا، جو کہ فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے سیکشن 3 کے ساتھ پہلے شیڈول کے لئے ٹیبل 1 کے تحت لاگو تھا جو کہ اب واپس لے لیا گیا ہے اور اب خام مال پر 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جا ئے گا۔

ناصر خان نے کہا کہ موجودہ تبدیلی کی وجہ سے فاٹا / پاٹا کے علاقوں میں واقع یونٹ ویلیو ایڈیشن ٹیکس سے استثنیٰ کے ساتھ تقریبا 25فیصد ٹیکس فوائد سے لطف اندوز ہوں گے، اس طرح کے مالی فوائد ناجائز استعمال کے لئے بہت بڑی ترغیب پیدا کر رہے ہیں اور ملک میں کاروبار کرنے کا ناہموار میدان پیدا کررہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ متعصبانہ اور غیر آئینی پالیسیوں کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔