رضا باقر نے وزیر اعظم کو مکانات و تعمیرات کے قرضوں میں غیر معمولی نمو سے آگاہ کردیا

مالی سال21ء میں مکانات اور تعمیرات کے قرضوں میں111ارب روپے کا اضافہ ہوا سٹیٹ بینک نی30جون2021ء تک کے مقررہ مجموعی اہداف کا97فیصد حاصل کر لیا

جمعہ 16 جولائی 2021 23:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2021ء) گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، تعمیرات و ترقی (این سی سی ایچ سی ڈی) کے گذشتہ روز منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم کو مکانات اور تعمیرات کے قرضوں میں غیر معمولی نمو سے آگاہ کیا۔ اس اجلاس میں خزانہ، اطلاعات، ایوی ایشن، ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزراء ، وزیر مملکت برائے اطلاعات و براڈ کاسٹنگ، چیئرمین این اے پی ایچ ڈی اے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ، بینکوں کے صدور/سی ای اوز اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے ملک میں مکانات اور تعمیرات کے قرضوں کو بڑھانے کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک کی کامیاب کوششوں کو سراہا۔

(جاری ہے)

کمرشل بینکوں نے اب تک اس شعبے کو نظرانداز کر رکھا تھا۔ مالی سال21ئ میں مکانات اور تعمیرات کے قرضوں میں111ارب روپے کا اضافہ ہوا یا یہ مالی سال20ئ کے مقابلے میں75فیصد زائد رہے اور اس طرح یہ آخر جون2021ئ تک بڑھ کر259ارب روپے تک پہنچ گئے مکانات اور تعمیرات کے قرضوں کی مقدار میں ایک سال کے دوران اتنا اضافہ پاکستانی تاریخ میں غیر معمولی ہے۔

اس کے نتیجے میں اسٹیٹ بینک کی جانب سی30جون2021ئ تک کے مقررہ مجموعی اہداف کا97فیصد حاصل کر لیا گیا۔ وزیر اعظم نے اس شعبے میں سرگرمی کو بڑھانے کے حوالے سے حکومت کے مضبوط عزم کا اظہار کیا اور بینکوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ معاشی سرگرمی کے اس شعبے کو اپنی اعانت جاری رکھیں اور خصوصاً مکانات کے لیے حکومت کی مارک زر اعانت اسکیم کے استفادے میں دلچسپی رکھنے والے صارفین کو سہولت بہم پہنچائیںاسٹیٹ بینک نے جولائی2020ئ میں ملک میں مکانات اور تعمیرات کے شعبے میں سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ملکیت میں بہتری لانے کے حکومتی وڑن کے مطابق بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مکانات اور تعمیرات کے قرضوں کے پورٹ فولیو کو آخر دسمبر2021ئ تک اپنے نجی شعبے کے قرضوں کے کم از کم 5فیصد تک کر دیں۔

لہٰذا، اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے صدور/سی ای اوز کی باہمی رضامندی سے سہ ماہی اہداف مقرر کیے، جنہیں ترغیب اور جرمانے کے فریم ورک سے تقویت دی گئی تا کہ بینکوں کو یہ مقاصد حاصل کرنے کی تحریک دی جا سکے۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے بتایا کہ تعمیرات اور ہاوسنگ کے قرضوں میں مضبوط نمو کے علاوہ بینکوں نے میرا پاکستان میرا گھر کے نام سے مشہور حکومت کی مارک اپ زراعانت اسکیم کے تحت معاشرے کے کم تا وسط آمدنی کے حامل طبقات کو مکانات کے قرضے جاری کرنے شروع کر دیئے ہیں۔

معاشرے کے ان اجزا کومکانات کے قرضوں کی فراہمی بھی پاکستانی تاریخ میں غیر معمولی ہے۔ اپریل2021ئ میں بینکوں کو میرا پاکستان میرا گھر کے تحت الگ الگ اہداف دیے گئے تھے تا کہ انہیں مکانات کے قرضوں کے اس جز میں نمو کی ترغیب مل سکے۔نتیجتاً، درخواستوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہو گیا اور درخواستوں میں قرضوں کی رقم مالی سال21ئ کی آخری سہ ماہی میں دگنے اضافے سے بڑھ کر111ارب روپے تک پہنچ گئی۔

30جون2021ئ تک بینک 39 ارب روپے کی ہوم فنانسنگ کی منظوری دے چکے ہیں انہوں نے وزیر اعظم کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ ان کی جانب سے عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ سہولت بہم پہنچانے کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تنخواہ دار، کاروباری افراد اور بے ضابطہ آمدنی کے حامل افراد کے لیے ایک صفحے پر مشتمل درخواست فارم بھی وضع کیا گیا ہے تا کہ وہ ہاوسنگ فنانس کے لیے درخواست دے سکیں۔

بے ضابطہ آمدنی والے درخواست گذاروں کو سہولت دینے کی غرض سے کچھ بے حد بنیادی معلومات اور مکان کے کرائے، یوٹیلٹی اور بچوں کی تعلیم کے متعلق ادائیگی کی معلومات درکار ہوں گی۔ یہ فارم آخر جولائی2021ئ سے انگریزی اور اردو دونوں دستیاب ہوگا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے سادہ درخواست فارم اور طریقوں کے ذریعے قرض لینے والوں کو سہولت بہم پہنچانے کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ دنوں میں بھی بینکوں کے جزدان کو قرضوں کی تقسیم میں مضبوط نمو دکھانی چاہیے۔

مکان کے قرضوں تک خصوصاً کم اور درمیانی آمدنی والے گروپوں کو رسائی میں سہولت دینے کی غرض سے اسٹیٹ بینک کے اہم اقدامات میں تعمیر کی مدت میں تھرڈ پارٹی ضمانت کو قبول کرنے کی اجازت دینا، بے ضابطہ آمدنی کی صورت میں قرضہ جاتی بوجھ کے تناسب (ڈی بی آر) سے استثنیٰ اور بینکوں کی جانب سے اسٹینڈر فیسلٹی آفر لیٹر متعارف کرانا شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ آمدنی کے بے ضابطہ ذرائع رکھنے والے قرض گیروں کے لیے آمدنی کا تخمینہ لگانے کے ماڈل وضع اور استعمال کریں۔

مزید برآں، میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کے متعلق بینکوں کے عملے کی تیاری کی حالت، معلومات اور مناسب رویے کو جانچنے کے لیے اسٹیٹ بینک pan پاکستان بنیادوں پر بینکوں کی برانچوں پر باقاعدگی کے ساتھ مسٹری شاپنگ کر رہا ہے۔میرا پاکستان میر گھر اسکیم کے صارفین کی جانب سے شکایات کے اندراج کے لیے اسٹیٹ بینک کے مکمل وقف آن لائن پورٹل کے علاوہ کمرشل بینکوں نے بھی اسکیم کے متعلق عوام الناس کے سوالات کا جواب دینے کے لیے ایک مشترکہ ہیلپ لائن 24/7 قائم کی ہے۔ میرا پاکستان میرا گھر کے صارفین اس نمبر پر 0-33-77-786-786 ہیلپ لائن سے رجوع کر سکتے ہیں۔