وزیر اعظم سے یورپی یونین کے خارجہ امور کے نمائندہ اور یورپی کمیشن کے نائب صدرکی ملاقات، افغانستان کی صورتحال پر گفتگو

افغان تنازعہ صرف افغانوں کی زیرقیادت اور ان کے تسلیم شدہ سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور سیاسی تصفیہ جامع مذاکرات میں ہی مضمر ہے، عمران خان

جمعہ 16 جولائی 2021 23:56

تاشقند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2021ء) وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ افغان تنازعہ صرف افغانوں کی زیرقیادت اور ان کے تسلیم شدہ سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور سیاسی تصفیہ جامع مذاکرات میں ہی مضمر ہے۔وزیر اعظم عمران خان سے یورپی یونین کے خارجہ امور وسیکورٹی پالیسی کے اعلی نمائندہ اور یورپی کمیشن کے نائب صدر جوزف بورریل نے جمعہ کو تاشقند میں سنٹرل اینڈ سائوتھ ایشیا 2021ریجنل کنکٹویٹی ، چیلنجز اینڈ اپرچونٹیز کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کے موقع پر ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور یورپ کے درمیان تعاون اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے افغانستان میں امن عمل اور انٹرا افغان مذاکرات کے لئے پاکستان کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تنازعہ صرف افغانوں کی زیرقیادت اور ان کے تسلیم شدہ سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور سیاسی تصفیہ جامع مذاکرات میں ہی مضمر ہے۔

وزیر اعظم نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل شمولیت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ملک میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر اعظم نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور اس کے پاکستان کی سلامتی پر منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یورپی یونین اور عالمی برادری سے افغان مہاجرین کی مدد جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل کو افغانستان کی خراب ہوتی ہوئی صورتحال اور پاکستان پر اس کے منفی اثرات پر اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔انہوں نے یورپین یونین اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان مہاجرین کی بھی مدد کریں۔ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت رزاق دائود، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور سیکٹری خارجہ سہیل محمود بھی موجود تھے۔