مقبوضہ کشمیر،کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند حریت رہنمائوںکی حالت زار پر اظہار تشویش

ہفتہ 17 جولائی 2021 14:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور جموںو کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے معاون جنرل سیکرٹری خواجہ فردوس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی اور مہلک کوروناوباء کے پیش نظر کشمیری نظربندوں کو فوری رہا کیاجانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جیلوں میں علاج معالجے کی مناسب سہولتوں کی عدم دستیابی کے باعث کشمیریوں نظر بندوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ حریت رہنماء نے کوٹ بھلوال جیل میں قیدیوں کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض فورسز نے جیل میں چھاپے کے دوران قیدیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتہائی خوف و ہراس کے ماحول کے درمیان جیل میں موبائل فون کی موجودگی کا عذر بناکر قیدیوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ۔

خواجہ فردوس نے حریت پسند نظر بندوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ان پر بدترین ظلم و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت نے جیلوں کو ایزارسانی کے مراکز میں تبدیل کردیا ہے ۔ انہوں نے نظر بند حریت رہنمائوں او رکارکنوں کی ثابت قدمی کوسراہا اور سید علی گیلانی، ڈاکٹر میرواعظ عمر فاروق، آغا سید حسن الموسوی، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی،مسرت عالم بٹ ، ڈاکٹر شفیع شریعتی ، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، فہمیدہ صوفی، ناہید نسرین، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان ، شاہد یوسف، شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، محمد یوسف میر، مقصود احمد بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی ، غلام قادر بٹ، ڈاکٹر غلام محمد بٹ اور دیگر نظر بندوں کو ان کی قربانیوں پر سلام پیش کیا۔

خواجہ فردوس نے نظر بند حریت رہنمائوں کو ضمیر کا قیدی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی ریڈ کراس سمیت انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ نظر بندوں کی حالت زارکا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں بھارتی جیلوں کے دورے پر بھیجیں ۔