ہم افغانستان میں امن کے ضامن نہیں،یہ فیصلہ افغان فریقوں نے کرنا ہے

خطے کی صورتحال پر گہری نظر ہے،امن عمل کی معاونت میں پاکستان نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، افغان عمل کی کامیابی کے لیے اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کر رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 17 جولائی 2021 16:36

ہم افغانستان میں امن کے ضامن نہیں،یہ فیصلہ افغان فریقوں نے کرنا ہے
راولپنڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17جولائی 2021ء) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ خطے کی صورتحال پر گہری نظر ہے۔ امن عمل کی معاونت میں پاکستان نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ افغان عمل کی کامیابی کے لیے اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کر رہے ہیں۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ لڑی۔ہم افغانستان میں امن کے ضامن نہیں،یہ فیصلہ افغان فریقوں نے کرنا ہے۔

مستقبل میں پیدا ہونے والے حالات کے لیے ہم نے بہت تیاری کی ہے۔ملک و قوم کی سیکیورٹی کے اقدامات کیے ہوئے ہیں۔افغانستان میں بدامنی اور عدم استحکام کا سب سے برا اثر پاکستان پر ہی پڑے گا۔پر امن افغانستان کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔خطے کے امن کا دارو مدار افغانستان میں امن عمل سے ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کے دوبارہ فعال ہونے کا خدشہ ہے۔

بلوچستان میں بھی شدت پسند گروہوں کو تقویت مل سکتی ہے۔ملک دشمنوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں۔ہم اپنی قربانیوں کو کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کے مطابق بھرپور اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان بارڈر پر 90 فیصد فینسنگ مکمل ہو چکی، باقی بھی مکمل کر لی جائے گی۔بارڈر پر سیکڑوں پوسٹ قائم کی گئی ہیں۔بارڈر پر جدید بائیو میٹرک سسٹم کی بھی تنصیب کی گئی ہے۔صرف نوٹیفائی کراسنگ ہو سکے گی،ایف سی کی استعداد کار میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔لیویز کی ٹریننگ کی بھی ہماری فوجی نگرانی کر رہی ہے۔ہم نے نہایت کپمری ہینسو سسٹم بنایا ہے۔ ہم نے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کر رکھے ہیں۔