ڈی جی ایف آئی اے نوٹسز، کیسز کی سماعت کے لئے آن لائن سہولت فراہم کرنے پرغور کرنے کی یقین دہانی

کے سی سی آئی کی تجویز پر ڈائریکٹر ایف آئی عامر فاروقی کو فوکل پرسن نامزد کردیا، ثناء اللہ عباسی ،ایئرپورٹس پر ویزہ آن آرائیول پر ایف آئی اے اہلکاروں کے رویے کو بہتر بنایا جائے، اے کیو خلیل

ہفتہ 17 جولائی 2021 16:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2021ء) ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی ای) ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کے سی سی آئی کی تجویز پر تاجر برادری کو جاری کئے جانے والے نوسز اور کیسز کی سماعت کے لئے آن لائن سہولت فراہم کرنے کے امکانات پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ انہیں اپنے مؤقف کی وضاحت کے لیے ایف آئی اے کے سرکلز میں طلب کیے جانے کے حوالے سے دور دراز کا سفر کرنے کی دشواری سے بچایا جاسکے۔

تاجر برادری کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لیے پاکستان بھر میں دور دراز سرکلز سے موصول ہونے والے نوٹسز سے نمٹنے کے لیے آن لائن سماعت کا نظام قائم کیا جاسکتا ہے۔یہ بات انہوں نے ایک آن لائن اجلاس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی جس میں بی ایم جی کے جنرل سکریٹری اے کیو خلیل، صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ، کے سی سی آئی کی لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین جنید الرحمن، سابق صدور کے سی سی آئی مجید عزیز، افتخار وہرہ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائوتھ عامر فاروقی، کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے ممبران اور ایف آئی اے حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ ایف آئی اے کا یہ مقصد ہے کہ تاجر برادری کی بھر پور خدمت اور سہولتیں فراہم کرے اور تاجر برادری کی تجاویز پر خصوصی توجہ دینے کے علاوہ مسائل کا زیادہ سے زیادہ حل فراہم کرے کیونکہ وہ معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کراچی چیمبر کی طرف سے بیان کی گئی شکایات دور کرنے کے لیے ڈائریکٹر ایف آئی اے ساؤتھ عامر فاروقی کو فوکل پرسن نامزد کیا جس سے دونوں اداروں کے مابین رابطے میں مزید بہتری آئے گی۔

ڈی جی ایف آئی اے نے جنرل سکریٹری بی ایم جی اے کیو خلیل کی تجاویز کا حوالہ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ ایف آئی اے ٹیم سے مشاورت کے بعد ان تجاویز کو یقینی طور پر پالیسی میں شامل کیا جائے گا تاکہ ویزا آن آرائیول کی سہولت کو بہتر بنایا جاسکے۔ اجلاس کے شرکاء کو ڈیجیٹل بینکنگ اور سائبر کرائم کیسز سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات نمٹاتے ہوئے کاروبار دوست رویے کو یقینی بنانا ان کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے تاکہ معاشی سرگرمیاں نہ رکیں۔

سائبر کرائم بڑھ رہا ہے اور ہمیں بہت ساری شکایات موصول ہو رہی ہیں لہٰذا ہم جلد از جلد اس طرح کی شکایت کو حل کرنے کی پوری کوشش کرر ہے ہیں۔اس موقع پر جنرل سکریٹری بی ایم جی اے کیو خلیل نے ایئرپورٹس پر ویزا آن آرائیول سہولت آسان بنانے کی ضرورت پر زور دیا چونکہ غیر ملکی باالخصوص تاجروں کو اس سہولت سے فائدہ اٹھانے میں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی بنیادی وجہ ایئرپورٹس پر تعینات ایف آئی اے اہلکاروں کے خراب رویے ہیں۔

موجودہ پالیسی کے تحت ایف آئی اے کا ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کسی بھی غیر ملکی سرمایہ کار کو کسی بھی چیمبر آف کامرس یا متعلقہ مقامی تاجروں سے مشاورت کیے بغیر ویزا جاری کرنے یا مسترد کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے۔ اس طرح کی بیوروکریٹک رکاوٹیںبہت سی مشکلات کا سبب بنتی ہیں اور کئی مواقعوں پر ایسا بھی ہوا کی کچھ معتبر غیر ملکی سرمایہ کاروں ایئر پورٹ آمد پر ہی ملک بدری کا سامنا بھی کرنا پڑا جس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے دنیا بھرمیں پاکستان کے بارے میں منفی پیغام جاتا ہے۔

انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو مشورہ دیا کہ سائبر کرائم کی لعنت سے نمٹنے میں ہونے والی پیش رفت کی رپورٹس اور کامیابیوں کو عام کریں کیونکہ دعوے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن کسی چیز کی تشہیر نہیں کی جاتی ۔ پاکستان کافی عرصے سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہے اور ہم اپنی کوتاہیوں کے بارے میں زیادہ واقف نہیں ہیں جبکہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ایف آئی اے مسلسل کاروباری لین دین میں مداخلت کرتی رہی ہے لہٰذا منی لانڈرنگ کے لیے ایف اے ٹی ایف کے شرائط کو مؤثر انداز میں اجاگر کرنا ہوگا تاکہ تاجر برادری بھی ان کی تعمیل کر سکے اور اسی کے مطابق اپنے کاروباری لین دین کو انجام دے سکے۔

صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ نے کہا کہ ثناء اللہ عباسی جیسے افسران کی سرشار کوششوں کی وجہ سے ایف آئی اے کا تاثر رفتہ رفتہ پورے ملک میں بہتر ہورہا ہے جو واقعی ملک کی خدمت کے لیے کوشاں رہے ہیں تاہم ہماری ڈی جی ایف آئی اے سے درخواست ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے تاجر برادری کو بڑی تعداد میں نوٹس جاری کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا جائے جو ہراساں کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔

انہوں نے تاجر برادری کو درپیش متعدد مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کو مشورہ دیا کہ وہ ایف آئی اے سے ایک فوکل پرسن نامزد کریں جو کراچی چیمبر کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات پر غور کرے تاکہ ان امور کو خوش اسلوبی اور مؤثر طریقے سے حل کیا جاسکے۔کے سی سی آئی کے لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین جنید الرحمان نے ملتان، فیصل آباد اور دیگر دور دراز علاقوں میں ایف آئی اے کے سرکلز کی جانب سے کے سی سی آئی کے ممبران کو نوٹسز جاری کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا جہاں ایف آئی اے حکام متعلقہ تاجروں کو سماعت کے لیے حاضر ہونے یا سخت نتائج کا سامنا کرنے کے لیے کہتے ہیں۔

انہوںنے کراچی میں ایسی تمام سماعت کے انتظامات کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار وضع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاملات زیادہ سنگین نہ ہوں تو تاجروں اور صنعتکاروں کے لیے مزید مشکلات پیدا کیے بغیر ان کو فوراً نمٹایا جائے۔انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے سے ڈیجیٹل بینکنگ کرائم سے متعلق کیسز نمٹانے کے لیے سسٹم میں توسیع کی بھی درخواست کی۔