‏پاکستان نیوی_ہمارے پانیوں کی پاسباں

پاکستان نیوی, پاکستان کی دفاعی افواج کی ایک اہم شاخ ہے، پاک فوج کی بحری جنگ وجدل کی کمان اسی نے سنبھال رکھی ہے. یہ پاکستان کی 650 میل لمبی ساحلی پٹی کی محافظ ہے

پیر 19 جولائی 2021 13:14

‏پاکستان نیوی_ہمارے پانیوں کی پاسباں
تحریر: عمران خان
پاکستان نیوی, پاکستان کی دفاعی افواج کی ایک اہم شاخ ہے. پاک فوج کی بحری جنگ وجدل کی کمان اسی  نے سنبھال رکھی ہے. یہ پاکستان کی 650 میل لمبی ساحلی پٹی کی محافظ ہے. اس کے ساتھ ساتھ بحیرہ عرب اور اہم شہری بندرگاہوں کے دفاع کی بھی ذمہ دار ہے. قیام پاکستان سے لے کر آج تک پاکستان نیوی  نے  پاکستان کی پالیسیوں کی حمایت ميں ان گنت خدمات سر انجام دی ہیں.
پاکستان نیوی کی بنیاد رکھتے ہوئے بانی پاکستان محمد علی جناح نے یہ تاریخ ساز الفاظ کہے:-
"آج پاکستان کے لیے ایک تاریخی دن ہے خاص کر ان لوگوں کے لیے جو بحریہ میں ہيں۔

مملکتِ پاکستان اور اس کے ساتھ ہی ایک نئی بحریہ، شاہی پاک بحریہ وجود میں آگئی ہے۔ مجھے فخر ہے کے مجھے اس کا سربراہ اور آپ کے ساتھ مل کر اس کی خدمت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ میرا اور آپ کا فرض ہے کے آنے والے مہینوں میں اس بحریہ کو ہم ايک مستعد اور خوش باش بحریہ بنائيں"
 پاکستان نیوی 15 اگست 1947ءکو پاکستان کی ریاست کے قیام کے ساتھ وجود میں آئی تھی۔

  پاکستان نیوی کو ایک مشکل تاریخ سے گزرنا پڑا، ناکافی عملے، ٹیکنالوجی اور وسائل کی کمی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ ويسے بھی تکنیکی لحاظ سے فوج اور فضائیہ کے مقابلے ميں سب سے چھوٹی شاخ تھی۔ ان تمام مشکلات کے باوجود  پاکستان نیوی نے درپیش چیلنجوں کا سامنا کیا اور نوزائيدہ پاکستان کے دفاع میں ایک اہم کردار ادا کیا.

.
آپریشن دوارکا دشمن پہ قہر کا مظہر :_
آپریشن دوارکا پاکستان نیوی کی تاریخ کا سب سے اہم اور یادگار ترین واقعہ ہے. اس واقعہ کی مناسبت سے بحری دن 8 ستمبر  منایا جاتا ہے. 1965 کی پاک بھارت جنگ کا سب سے خاص واقعہ ہے جس میں عزم و ہمت ، پیشہ ورانہ قابلیت اور لگن کے ساتھ پاکستان کی حفاظت ہوئی. اس میں شامل پاکستان نیوی کے اہلکاروں  نے ہم آہنگی کی اعلی مثال قائم کی۔


اس آپریشن کے مقاصد یہ تھے:
* بمبئی سے بھاری دشمن یونٹوں کو کھینچنا تاکہ سب میرین  غازی ان کا شکار کر سکے
* دوارکا میں ریڈار کی تنصیب کو ختم کرنا
* ہندوستانی حوصلے پست کرنا
* ہندوستان کی فضائی کمک کو شمال سے دور کرنا
7/8 ستمبر کی رات ایک پاکستانی سکواڈرن 'جو کے تباہ کن  کروزر اور آبدوز پہ مشتمل تھا' نے کموڈور ایس ایم انور کے زیر کمان بھارتی فضائیہ کے دوارکا کے ساحلی قصبے ميں موجود ریڈار بيس پر رات کی تاریکی میں حملہ کیا۔

یہ حملہ کامیابی سے ہمکنار ہوا اور ریڈار تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا - جس کی بدولت ہندوستانی بحریہ کسی بھی قسم کی جوابی کارروائی کرنے میں ناکام ہو گئی۔ کارروائی کے بعدسکواڈرن تیزی سے دوارکا سے نکل گيا ۔ دوسری طرف بھارتی بحریہ کے ممبئی ميں موجود بیڑے کے خلاف پاکستان نیوی کی آبدوز غازی حرکت میں لائی گئی۔ 22 ستمبر کو سونار سسٹم کے ذريعے لگاتار دو ہفتے پیچھا کرکے ہندوستانی فریگیٹ پے فائر کيے۔

23 ستمبر کو، آبدوز غازی اپنے آپریشنز ختم کرکے کراچی روانہ ہو گئی۔ آپریشن دوارکا کو 1965 کی جنگ کے دوران پاکستان نیوی کا بلا شبہ ایک قابل ذکر واقعہ جانا جاتا ہے.  آپریشن دوارکا نے پاکستان نیوی کا وقار بہت بڑھا ديا.

.
 پاک بحریہ کی جنگی تاریخ کا سنہری باب :-
پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور نے 1971 کی جنگ میں بھارتی فریگیٹ "آئی اين ايس کھکری"  کو بھارتی گجرات کے ساحل کے قریب ڈبو کر کامیابی حاصل کی اور بھارتی بحریہ کو اپاہج بنا ڈالا. پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور کے عملے نے سکون سے ہدف کو آئی این ایس کھکری کی طرف منتقل کیا ، ٹارپیڈو سیدھے ہدف کے لئے گیا اور آئی این ایس کھوکری کے حلق میں پھٹا۔

اس حیرت انگیز کارروائی میں ، آئی این ایس کھکری دو منٹ کے اندر اندر ڈوب گیا۔  اس ميں بھارتی بحریہ کے کمانڈنگ آفیسر سمیت 18 افسران اور 176 ملاح اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ جنگی کارروائی بحریہ کی تاریخ میں قابل ذکر ہے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک آبدوز کے ذریعے لڑاکا جنگی بحری جہاز تباہ کرنے کا پہلا واقعہ ہے. ہنگور سب میرین اعزازی مقام رکھتی ہے کیونکہ یہ دنیا کی واحد روایتی آبدوز ہے جس نے یہ معرکہ سر انجام دیا.

.
 'امن کی پکار' کثیر الملکی بحری مشق :-

امن مشقیں پاکستان نیوی کے میگا ایونٹس میں سے ایک ہیں ان مشترکہ مشقوں کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی بحری جہازوں کو مدعو کیا جاتا ہے. یہ ایونٹ مثبت انسانی سرگرمیوں اور سمندروں کو زیادہ محفوظ بنانے کے عزم کی نشاندہی کے لئے دو سالوں سے منعقد ہوتا ہے۔

کثیر القومی سمندری امن مشق 2021 کا سلوگن ہے
 'Together for Peace'
 امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لئے ان مشقوں کا انعقاد کیا جاتا ہے. جن میں 46 ملکوں کی بحری افواج حصّہ لیتی ہیں اور اپنی پیشاورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتی ہیں.
جو امن تیری راہوں پہ چلے دل حاضر ہیں ہم حاضر ہیں
دنیا والے اک  ساتھ ملیں  دل  حاضر  ہیں ہم حاضر ہیں
ہیں  نام  الگ اس پانی  کے۔

۔۔۔ دِل پانی کا اِک جیسا ہے
اِک  ساتھ  کریں  بلند  پرچم،  یہ  پیار  ہمارا  ایسا   ہے

.
عوامی فلاح و بہبود :-
پاکستان نیوی اپنے بنیادی فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ناگہانی آفت کی صورت میں ملک و قوم کی خدمت کے لیے کوشاں ہے اور ہر دم قوم کی خدمات کے لئے تیار رہتی ہے چاہے وہ پسماندہ علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ لگانا ہو یا سیلاب زدگان کی فوری مدد کرنا__
وبا کے دوران پاکستان نیوی کی میڈیکل ٹیموں نے عوام کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ اُٹھا رکھی۔

میڈیکل کیمپس لگائے، ماسک اور حفاظتی سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا، پچیدہ امراض میں مبتلا مریضوں کا پاکستان نیوی کے ہسپتا ل میں جدید آلات سے علاج کیا گیا۔
قدرتی آفات سے متاثر علاقوں میں پاکستان نیوی بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ امدادی کاروائیوں میں حصّہ لیتی ہے.  ریلیف کیمپس لگائے ۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی.  فیلڈ ہسپتال قائم کیئے جہاں شدید زخمیوں کا علاج کیا. اس کے علاوہ پاکستان  کی ترقی کی سنگ میل, سی پیک راہداری کی سمندری گزر گاہوں کو محفوط بنا کر پاکستان نیوی, پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے

پاکستان نیوی قومی سطح پر اپنی خدمات فراہم کرنے کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی امدادی کاروائیوں میں سرگرم رہتی ہے۔

جن میں یمن کے شورش زدہ علاقوں سے سینکڑوں افراد کو بحفاظت نکالنا، بحری قزاقوں کے ہاتھو ں بحری تجارتی جہاز کے عملے کی بازیابی، ”سونامی“ کے دوران امدادی آپریشن اورکھلے سمندروں میں مصیبت میں گرفتار افراد کی مدد قابل تحسین ہیں

پاکستان نیوی کے جوان ہر مشکل میں ہم پاکستانیوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں. پاک فوج ہمارا واحد ادارہ ہے جو اپنے فرائض پوری ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ سرانجام دیتا ہے.