پاکستانی نژاد برطانوی شخص پر بلاگر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام

محمد گوہر خان نے 16 سے 24 فروری 2021ء کے درمیان نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر بلاگر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ کراؤن پراسیکیوشن سروس کا بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 19 جولائی 2021 15:28

پاکستانی نژاد برطانوی شخص پر بلاگر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام
برطانیہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2021ء) : 31 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی شخص پر یورپی ملک نیدرلینڈ میں پاکستانی بلاگر کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کراؤن پراسیکیوشن سروس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 16 فروری 1990ء کو پیدا ہونے والے محمد گوہر خان پر گزشتہ ماہ 28 جون کو پاکستانی بلاگر احمد وقاص گورایا کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

کراؤن پراسیکیوشن کی جانب سے پاکستانی نژاد برطانوی شہری محمد گوہر خان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے 16 سے 24 فروری 2021ء کے درمیان نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر پاکستانی بلاگر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جو فوجداری قانون 1977ء کے سیکشن ون (1) کے خلاف تھا۔ بیان میں تصدیق کی گئی کہ محمد گوہر خان 19 جولائی کو ہونے والی کیس کی سماعت میں عدالت میں پیش ہوں گے۔

(جاری ہے)

قومی اخبار ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ محمد گوہر خان پر اس وقت الزام عائد کیا گیا تھا جب کہ میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے ان کے خلاف تفتیش کی تھی، جس کے بعد وہ 29 جون کو ویسٹ منسٹر کی عدالت میں بھی پیش ہوئے۔ واضح رہے کہ احمد وقاص گورایا پاکستانی بلاگر ہیں، جنہوں نے 2017ء میں وطن چھوڑا تھا اور تب سے وہ خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

احمد وقاص گورایا کو 2017ء میں دیگر پانچ بلاگرز کے ہمراہ اغوا کرنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ ان کے اغوا کے واقع پر انسانی حقوق کی تنظیموں، قانون سازوں اور کارکنان نے سخت تنقید کی تھی اور حکومت سے جبری گمشدگیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستانی بلاگر احمد وقاص گورایا 2017ء میں زندگی کو لاحق خطرات کے باعث نیدرلینڈ منتقل ہوگئے تھے۔