کشمیریوں نے یوم الحاق پاکستان منایا

بھارتی قبضے سے آزادی ،جموں وکشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کا عزم

پیر 19 جولائی 2021 19:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2021ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم الحاق پاکستان اس تجدید عہد کے ساتھ منایا کہ بھارتی قبضے سے آزادی اورجموں وکشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک جدوجہد آزادی جاری رکھی جائے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 1947 میںکشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے آبی گزر سرینگر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس میں پاکستان کے ساتھ کشمیر کے الحاق کی قرارداد متفقہ طورپر منظورکی تھی۔

الحاق پاکستان کی قرارداد پاکستان اور بھارت کے وجود میں آنے سے ایک ماہ پہلے منظو ر کی گئی ۔قرارداد میں کہاگیاکہ پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر کی مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی قربت اور کشمیری مسلمانوں کی خواہشات کو مدنظر رکھ کرپاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس ،پروفیسر عبدالغنی بٹ، مولوی بشیر احمد عرفانی، شبیر احمد ڈار، زمرودہ حبیب ،یاسمین راجہ، عبدالاحد پرہ ، غازی منظور احمد، عمر عادل ڈار، دختران ملت اور جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹسنس موومنٹ سمیت حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میںکہا کہ 19 جولائی 1947 کا فیصلہ اس حقیقت کا گواہ ہے کہ کشمیر ی عوام نے اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ نے اسلام آباد میں ایک اجلاس میں اورپاسبان حریت اور انٹرنیشنل فوم فارجسٹس نے مظفر آباد میں ایک مشترکہ سیمینار کے دوران اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ فرانس میں مقیم کشمیریوں نے بھی آج 19 جولائی کو یوم الحاق پاکستان منایا ۔جموں و کشمیر فورم فرانس نے پیرس میں سڑکوں اور کھمبوں پر آزادی کے حق میں پوسٹر چسپاں کئے۔

ادھرکشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھارتی تسلط سے جموںوکشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیلئے تقریبا 5لاکھ کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989سے اب تک 95ہزار830 کشمیریوں کو شہید کیاجن میں سی7ہزار185کو دوران حراست شہید کیاگیا۔

کشمیری شہداء کی میتوں کو پاکستانی جھنڈے میں لپیٹنے اور ان کے جنازوںمیں پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعروں سے ظاہرہوتا ہے کہ کشمیری عوام نے پاکستان کو اپنی منزل ٹھہرالیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ان مظالم کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کشمیریوںکی محبت کو ختم نہیں کیاجاسکتا ۔ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع شوپیان کے علاقے صدیق خان میں دو اورکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

اسحاق ڈار اور مجید اقبال نامی نوجوانوںکو بھارتی فوج ، پولیس اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکاروںنے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا۔ قابض انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے ۔ بھارتی فورسز نے ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران چار بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر ، امتیاز احمد ریشی ، غلام نبی وسیم ، غلام نبی وار اورانسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے عید الاضحی سے قبل تمام کشمیری نظربندوںکی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

قابض انتظامیہ نے بدھ کو مقبوضہ علاقے میں عید الاضحی کے موقع پرنماز عید کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ یہ اعلان ڈویژنل کمشنر کشمیرپنڈورنگ کے پول نے کیا ہے ۔