ملک دشمنوں کی ہیکنگ سے بچنے کیلئے خصوصی ایپلی کیشن کی تیاری

ایپلی کیشن کا استعمال وزیراعظم، وزراء اورحساس عہدوں پر موجود نمائندے کریں گے، ایپلی کیشن کا استعمال عوامی سطح پر نہیں ہوگا، ایپلی کیشن کی تیاری پر60 فیصد کام مکمل، ایپلی کیشن چند ماہ میں تیار ہوجائے گی۔ حکومتی ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 19 جولائی 2021 18:02

ملک دشمنوں کی ہیکنگ سے بچنے کیلئے خصوصی ایپلی کیشن کی تیاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19جولائی2021ء) حکومت پاکستان نے ملک دشمن قوتوں کی ہیکنگ سے بچنے کیلئے خصوصی ایپلی کیشن کی تیاری پر کام شروع کردیا، ایپلی کیشن کا استعمال وزیراعظم، وزراء اورحساس عہدوں پر موجود نمائندے کریں گے، ایپلی کیشن کا استعمال عوامی سطح پر نہیں ہوگا، ایپلی کیشنچند ماہ میں تیار ہوجائے گی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے ہیکنگ سے بچنے کیلئے خصوصی ایپلی کیشن کی تیاری پر کام جاری ہے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے خصوصی ایپلی کیشن کی تیاری کیلئے 60 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔

وزیراعظم اور کابینہ ارکان سمیت حساس عہدوں پر موجود افراد ایپلی کیشن استعمال کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت ملک دشمن قوتوں کی جانب سے ہیکنگ کی کوششوں سے آگاہ ہے۔

(جاری ہے)

چند ماہ میں ایپلی کیشن کی تیاری کا کام مکمل کرکے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کر دیں گے۔ نئی ایپلی کیشن واٹس ایپ طرز کی ہی ہوگی لیکن غیرملکی انٹرفیس استعمال نہیں ہوگا، ایپلی کیشن کا استعمال عوامی سطح پرنہیں ہوگا۔

واضح رہے اسرائیل کی نجی ہیکنگ کمپنی کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک کے صحافیوں، انسانی حقوق کی رہنماؤں، سیاست دانوں اور یہاں تک وزرائے اعظم اور صدور کے موبائل فون ہیک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سمیت دیگر 17 صحافتی اداروں کی مشترکہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اسرائیلی ہیکنگ فرم نے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے موبائل فون ہیک کیے۔

رپورٹ کے مطابق صحافتی اداروں کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ اسرائیلی فرم ’این ایس او‘ نے ایک ہزار صحافیوں کے موبائل فون تک رسائی حاصل کی اور مجموعی طور پر 50 ہزار موبائل نمبرز کا جائزہ لیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک سب سے بڑے ہیکنگ اسکینڈل کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فرم نے کسی نہ کسی طرح کم از کم 37 اسمارٹ موبائل فونز کو ہیک کرکے ان سے ہر طرح کا ڈیٹا حاصل کیا۔

مذکورہ رپورٹ ابتدائی طور پر واشنگٹن پوسٹ اور دی گارجین سمیت دیگر نشریاتی اداروں نے شائع کی تھی، جس پر امریکا اور یورپ کے 17 بڑے نشریاتی اداروں نے مشترکہ طور پر تحقیق کی۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اسرائیلی فرم نے 37 موبائل فونز کو ایک خاص طاقتور ہیکنگ سافٹ ویئرز کے ذریعے ہیک کرکے ان کے میسیجز، کال ریکارڈ، فون نمبرز، ای میل اور وائس اسپیکر تک رسائی حاصل کی۔ اسرائیلی فرم نے جن 37 موبائل فونز کو ہیک کیا، ان میں 2018 میں ترکی میں قتل کیے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی رشتے دار دو خواتین بھی شامل ہیں۔