سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ابوظبی کے ولی عہد سے اہم ملاقات

دارالحکومت الریاض میں ہونے والی ملاقات میں تیلی کی پیداوار سے متعلق سمجھوتے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 جولائی 2021 11:10

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ابوظبی کے ولی عہد سے اہم ملاقات
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 جولائی 2021ء ) سعودی عرب میں موجود مقاماتِ مقدسہ کی وجہ سے اسے دُنیا بھر کے مسلمانوں اور اسلامی ممالک میں خصوصی تعظیم اور بڑے بھائی کا درجہ حاصل ہے۔ سعودی عرب کا ہمسایہ ملک یو اے ای بھی اس ملک کو اہم مقام دیتا ہے ۔ اماراتی حکومت سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑی رہتی ہے اور ہر علاقائی و عالمی مسئلے پر سعودی حکومت کی ہمیشہ پُرزور تائید کرتی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خوشگوار اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں یہاں تک کہ کچھ سرحدی علاقوں میں دونوں ممالک مل کر تیل نکالتے ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت کے دوران کسی بھی دور میں کبھی اختلاف پیدا نہیں ہوا ہے۔ گزشتہ روز ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے الریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور دیگر مسائل پر بات چیت کی اور تیل سے متعلق طے پانے والے حالیہ سمجھوتے کو بھی زیر بحث لایا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں رہنماؤں کے درمیان تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور غیر اوپیک ممالک کے ورچوئل اجلاس کے ختم ہونے کے بعد اگلے روز یہ ملاقات ہوئی ہے۔تیل کی پیداوار گھٹانے یا بڑھانے سے متعلق اس اہم اجلاس میں سعودیہ اورامارات کے درمیان تیل کی پیداوار کے کوٹے میں اضافے سے متعلق سمجھوتا طے پاگیا ہے۔اماراتی وزیرتوانائی سہیل بن محمد المزروعی نے اس اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم اس سمجھوتے سے مطمئن اورخوش ہیں۔

اوپیک پلس نے مئی 2022ء سے امارات ، سعودیہ ،کویت ،روس اور عراق سمیت بعض ممالک کا تیل کی یومیہ پیداواری کوٹا بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔سمجھوتے کے تحت امارات مئی 2022ء سے تیل کی موجودہ معیاری پیداوار31 لاکھ 68 ہزار بیرل یومیہ سے بڑھاکر35 لاکھ بیرل یومیہ کرسکے گا۔سعودی عرب اور روس اس وقت ایک کروڑ 10 لاکھ بیرل یومیہ تیل پیدا کررہے ہیں، یہ دونوں ممالک مزید پانچ لاکھ بیرل یومیہ کا اضافہ کرسکیں گے۔