پاکستان نے ایک دن میں کورونا ویکسین لگانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

ملک میں پہلی بار ایک دن میں کورونا ویکسین لگوانے والوں کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر کا ٹویٹ

Sajid Ali ساجد علی منگل 20 جولائی 2021 16:10

پاکستان نے ایک دن میں کورونا ویکسین لگانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جولائی2021ء) پاکستان نے ایک دن میں کورونا ویکسین لگانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں پہلی بار ایک دن میں کورونا ویکسین لگوانے والوں کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کل پہلی بارملک میں ایک دن میں 6 لاکھ سے زیادہ ویکسی نیشن کی گئی، ویکسی نیشن کی بڑھتی تعداد حوصلہ افزا ہے لیکن اورتیزی ضروری ہے، کیوں کہ سماجی، معاشی پابندیاں ختم کرنے کے لیے زیادہ ویکسی نیشن ضروری ہے، بیشترآبادی کی ویکسی نیشن تک پابندیاں ناگزیر ہیں۔

دوسری طرف  وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ویکسین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جو ویکسینز فی الوقت لگ رہی ہیں وہ اس وائرس کی اب تک سامنے آنے والی تمام اقسام سے بچاؤ کے لیے کارگر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ملک بھر خصوصاً پنجاب اور سندھ میں کرونا کی نئی قسم ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلاؤ کی تصدیق بھی کی ۔

پروگرام میں گفتگو کے دوران ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ یو کے ویرینٹ پچھلے والی عمومی قسم سے زیادہ تیزی سے پھیلا اور اب یہ جو نئی قسم ہے وہ اس سے بھی زیادہ تیز پھیلنے والی ہے جو بلاشبہ ایک چیلنج ہے لیکن اس کے کچھ حل بھی موجود ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب تک کا مشاہدہ یہ ہے کہ پاکستان میں ویکسین لگنے کے باعث کیسز میں کمی واقع ہوئی ۔

کورونا کی نئی قسم بھارتی ویرینٹ یا ڈیلٹا کی موجودگی ملک کے زیادہ تر علاقوں میں پائی گئی۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا کی بدلتی اور قوی ہوتی شکلوں کے حوالے سے کہا کہ یہ بات کووڈ 19 کی وبا سے پہلے بھی واضح تھی کہ جب کوئی وائرس آتا ہے تو اس کی نئی قسم عمومی طور پر پھیلنے میں تیز ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اس کی قطعی شرح بتانا مشکل ہوتا ہے کیوں کہ اس کے لیے ہمیں تمام کیسز کو سیکوینس کرنا پڑتا ہے جو کہ کیسز کو پی سی آر کرنے سے مختلف اور تفصیل طلب کام ہوتا ہے لہٰذا اس وجہ سے ہم کیسز کی سیمپلنگ سے کام چلاتے ہیں، جس کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ ان دنوں ہمارے ہاں کورونا کی ڈیلٹا قسم غالب ہے۔