نواز شریف کے دور اقتدار میں بطور اپوزیشن لیڈر عمران خان کا فون ہیک کیا گیا،فرخ حبیب

نواز شریف اور مریم صفدر جواب دیں کہ عمران خان کاہی فون کیوں ہیک کیا گیا، یہ عین ممکن ہے کہ نواز شریف نے مودی کے ذریعے اسرائیلی سافٹ ویئر سے عمران خان کا فون ہیک کرایا ہوکیونکہ نواز شریف کی تاریخ رہی ہے کہ وہ سیاستدانوں،جرنیلوں، ججز،اینٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کے فون ٹیپ کراتے رہے ہیں، وزیر مملکت کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 20 جولائی 2021 18:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2021ء) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کے دور اقتدار میں بطور اپوزیشن لیڈر عمران خان کا فون ہیک کیا گیا،نواز شریف اور مریم صفدر جواب دیں کہ عمران خان کاہی فون کیوں ہیک کیا گیا، یہ عین ممکن ہے کہ نواز شریف نے مودی کے ذریعے اسرائیلی سافٹ ویئر سے عمران خان کا فون ہیک کرایا ہوکیونکہ نواز شریف کی تاریخ رہی ہے کہ وہ سیاستدانوں،جرنیلوں، ججز،اینٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کے فون ٹیپ کراتے رہے ہیں۔

وہ منگل کو سرکٹ ہاؤس فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ مودی اور نواز شریف کا تعلق گہرا ہے،جیسے مودی فون ریکارڈ کرارہے تھے، پاکستان میں اپوزیشن کے فون ہیک کرانے میں نواز شریف نے مودی کو خدمات فراہم کیں،نواز شریف کی مودی سے اتنی گہری دوستی تھی کہ مودی کے حلف نامے پر یہ حریت راہنماؤں سے نہیں ملتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن میں تھے تو تب بھی پانامہ لیکس اور دیگر کرپشن سکینڈلز پر آواز بلند کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ فون ہیک کرنے کے معاملے کی تفصیلات آرہے ہیں،جلد بہت سے کردار بھی بے نقاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے مودی کے ذریعے عمران خان کا فون ٹیپ کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اگر اپنی اپوزیشن کے فون ہیک کراسکتے ہیں تو کسی کے بھی فون ہیک کراسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو انھیں عمران خان نے ہی کرپشن سکینڈلز پر چیلنج کیے ہوئے تھے، اس وقت عمران خان ملک کے وزیراعظم نہیں تھے، مودی اور نواز شریف کا جس طریقے سے آپس کا تعلق تھا اور مودی اپنی اپوزیشن کے فون ہیک کرا رہا تھا اسی طرح نواز شریف نے اپنی اپوزیشن کے فون ہیک کرانے کے لئے مودی کی خدمات لیں اور اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے عمران خان کا فون ٹیپ کرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے 100لوگوں کے ہمراہ مودی کا لاہور آنا، نواز شریف کی فیملی کی شادی کا حصہ بننا، یہ سب کچھ سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی قیادت کے فون ہیک نہیں کرائے گئے صرف عمران خان کا فون ہیک کرایا گیا اس پرنواز شریف کو اپنی پوزیشن واضح کرنا پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ آجکل نواز شریف کی صاحبزادی کشمیر میں جاکر الیکشن مہم چلا رہی ہے لیکن مودی کے مظالم اور آر ایس ایس کا ذکر مریم صفدر کی زبان پر نہیں آرہا، مریم یہ تو بتائے کہ فون ہیک کرانے پر جو گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے اس میں نواز شریف کا کیا عمل دخل ہے، ان سوالات کے جوابات درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وٹس ایپ پر چونکہ رسائی ممکن نہ تھی اس لئے اسرائیلی سافٹ ویئر کی مدد حاصل کی گئی،نواز شریف حکومت کے وزیر دفاع کے بھی اسرائیل سے تعلقات تھے اس میں ان کی مدد بھی شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے عزائم جان چکے ہیں،یہ ملک دشمنی کرتے رہے ہیں۔