صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا کی حیدرآباد میں شوہر کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی قرالعین بلوچ کے گھر آمد

قاتل چاہے کتنا ہی طاقتور ہو انصاف سے بالاتر نہیں ہوسکتا، محکمہ ترقی نسواں اور سندھ حکومت کی جانب سے لواحقین کو ہرممکن قانونی مدد فراہم کی جائے گی، سیدہ شہلا رضا

منگل 20 جولائی 2021 23:27

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2021ء) صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ قر العین بلوچ کی پوسٹمارٹم رپورٹ اور بچوں کے بیانات کے مطابق ابتدائی طور پر یہ قتل گھریلو تشدد کا واقعہ ہے تاہم قاتل چاہے کتنا ہی طاقت ور ہو انصاف سے بالا تر نہیں ہو سکتا, ہم مقتولہ کے خاندان کو ہر قسم کی قانونی مدد فراہم کریں گے تاکہ قاتل کو کیفر کردار تک پہنچا کر عبرتناک سزا دی جائے۔

یہ بات انہوں نے حیدرآباد کے علاقے بیراج کالونی میں مبینہ طور پر شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی قرالعین بلوچ کے اہل خانہ سے انکے گھر واقع قاسم آباد میں تعزیت اور میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کی. انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ کا شوہر کافی عرصے سے مقتولہ پر تشدد کررہا تھا اور کسی کو بتانے کی صورت میں بچے چھیننے کی دھمکیاں بھی دیتا تھا اور یہی وجہ تھی کہ مقتولہ بچے چھن جانے کے خوف سے اب تک خاموش سے شوہر کا تشدد سہتی رہی تھی اور اس وجہ سے اس نے شکایت درج نہیں کروائی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں کے افسران اور عملہ خواتین کی مدد کے لیے ہر وقت تیار ہے لیکن بعض اوقات گھریلو تشدد کے معاملات کو ذاتی معاملہ سمجھ کر شکایات درج نہیں کروائی جاتیں. صوبائی وزیر شہلا رضا نے کہا کہ حیدرآباد میں خواتین کے مسائل کے لیے شکایتی مراکز موجود ہیں جہاں خواتین اپنے مسائل درج کروا کر قانونی مدد حاصل کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو بھی اس قسم کے گھریلو تشدد کے واقعات کو گھریلو جھگڑا نہیں سمجھنا چاہیے کیوں کہ جہاں پر خواتین پرتشدد ہوتا ہے تو اس کے خلاف پولیس کو ایکشن لینا چاہیی. اس حوالے سے صوبائی اسمبلی سندھ نے وومن پروٹیکشن کے حوالے سے قانونی سازی بھی کی ہوئی ہی. اس قسم کے واقعات ان لوگوں کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہیں جو خواتین کے حقوق کی قانون سازی کے خلاف ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے ظالموں سے نہیں ڈرتی اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ طاقتور ہے اور انصاف سے بالا تر ہے تو ہمار عزم ہے کہ ہم متاثرہ خاندان کو انصاف دلا کر ہی رہیں گی. انہوں نے کہا کہ میں صوبہ سندھ کی خواتین کو یہ پیغام دیتی ہوں کہ گھریلو تشدد کے واقعات کو بروقت محکمہ ترقی نسواں کے شکایتی مراکز میں درج کروائیں تاکہ ایسے درندوں کے خلاف بروقت کارروائی کی جاسکے اور معاشرے میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کے تمام ڈویژن کے ڈی آئی جیز گھریلو تشدد اور اس جیسے دیگر واقعات جہاں پر خواتین کے ساتھ نا انصافی ہوہو وہاں وہ محکمہ ترقی نسواں سے بھرپور تعاون کریں۔ قبل ازیں صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا نے شوہر کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والی قر العین بلوچ کے خاندان سے تعزیت کی اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت سندھ اور محکمہ ترقی نسواں اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس معاملے میں متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی. اس موقع پر متاثرہ خاندان کی جانب سے صوبائی وزیر کو کیس سے متعلق اپنے مطالبات پیش کئے جن میں انہوں نے کہا کہ اس کیس میں سراج لاشاری کو تفتیشی افسر مقرر کیا جائے اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں. صوبائی وزیر نے مقتولہ کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی. اس موقع پر ڈائریکٹر وومین ڈیولپمنٹ عاشق حسین کلہوڑو، اے ایس پی علینہ راجپر ، وومین کمپلین سیل کی انچارج قر العین شاہ اور دیگر موجود تھے۔