”اگر وزارت صحت بروقت طبی امداد نہ دیتی تو میری جان نہ بچ پاتی“

دوران حج دل کے دورے کا شکار ہونے والے پاکستانی حاجی کی شناخت ظاہر کر دی گئی، حاجی معین نے سعودی حکام کا بے حد شکریہ ادا کیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 23 جولائی 2021 09:30

”اگر وزارت صحت بروقت طبی امداد نہ دیتی تو میری جان نہ بچ پاتی“
 مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 جولائی 2021ء ) ہر مسلمان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش حج کی سعادت حاصل کرنا اور مکہ اور مدینہ کی زیارت کرنا ہوتی ہے۔ بہت خوش نصیب ہوتے ہیں جنہیں اپنی زندگی میں یہ ایمان پرور سعادت نصیب ہو جاتی ہے۔ اس بار تقریباً 60 ہزار افراد کو حج کی اجازت دی گئی تھی جن میں چند ہزار پاکستانی بھی شامل ہیں۔ مناسک حج کے دوران منیٰ میں ایک پاکستانی کی جان اس وقت شدید خطرے سے دوچار ہو گئی تھی جب اسے دل کا دورہ پڑا تھا۔

اس پاکستانی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ لے جایا گیاتھا، جہاں ڈاکٹرز کی بروقت کارروائی سے اس شخص کی جان بچا لی گئی تھی۔ اس پاکستانی کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ سعودی وزارت صحت کے مطابق حج کے دوران ہارٹ اٹیک کا شکار ہونے والے پاکستانی کا نام حاجی معین عبدالحمید ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی حاجی نے بتایا کہ مناسک حاج کے دوران اچانک اس کی طبیعت بگڑ گئی تو ساتھی عازمین نے فوری طور پر فون کر کے سعودی ہلال احمر کو اطلاع دی جن کی قریب ہی موجود ایک ٹیم نے اسے ابتدائی طبی امداد دی اور پھر اسے منیٰ میں قائم الوادی ہسپتال منتقل کیا تاہم اس کی حالت سنبھل نہیں رہی تھی، اس لیے اسے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا

جہاں موجود ماہر ڈاکٹرز نے اس کی جان بچا لی ہے۔

حاجی معین کا کہنا ہے کہ اس کی حالت اب بہتر ہے۔ اگر وزارت صحت اور ہلال احمر کی امدادی ٹیمیں بروقت طبی امداد مہیا نہ کرتیں تو اس کی جان سنگین خطرات سے دوچار ہو سکتی تھی۔ وزارت صحت کے انتظامات انتہائی عمدہ ہیں۔ حاجی حمید کا مزید کہنا تھا کہ اس کی بہترین نگہداشت کی جا رہی ہے۔
وزارت صحت اور دیگر ادارے حجاج کی انتھک خدمت کر رہے ہیں اور اس معاملے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے مقرر کردہ ایگزیکٹو حج کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر وائل مطر نے بتایا کہ اس بار بہت سے حجاج گرمی اور تھکاوٹ کی وجہ سے طبی مسائل کا شکار ہوئے اور کچھ کو دل کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا، انہیں فوری طور پر علاج کی سہولت فراہم کی گئی۔ منٰی میں زائرین کو سرجری، ایمرجنسی وزٹ اور طبی سہولیات سمیت 1500 طبی خدمات فراہم کی گئیں۔