خواتین کے خلاف تشدد و قتل کے واقعات پر اداکار بھی بول پڑے

شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ

جمعہ 23 جولائی 2021 09:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) عیدالاضحیٰ سے ایک روز قبل اسلام آباد میں سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی کے قتل اور اس سے پہلے گزشتہ چند روز میں خواتین پر تشدد اور قتل کے واقعات سامنے آنے کے بعد شوبز شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سیان ملزمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔اداکار عثمان خالد بٹ نے لکھا کہ عثمان مرزا اور ان کے ساتھ جن پر بھتہ خوری، ہراسانی اور جنسی حملوں کے متعدد مقدمات درج ہیں، عمر خالد میمن، جس نے اپنی بیوی قرة العین پر تشدد کرکے اسے قتل کردیا، محمد رضا علی جس نے اپنی بیوی بشریٰ پر تشدد کرکے اسے قتل کیا اور بچوں کو زخمی کیا، طاہر جعفری جس نے نور مقدم کا ظالمانہ قتل کیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ یہ نام یاد رکھیں، ان کے احتساب اور انصاف کا مطالبہ کرتے رہیں، ان مجرموں کو اپنے جرائم کی سزا لازمی ملنی چاہیے۔

(جاری ہے)

گلوکارہ میشا شفیع نے لکھا کہ ایک اور دن، ایک اور عورت کو ظالمانہ طریقے سے قتل کردیا گیا ۔انہوں نے مزید لکھا کہ ایک اور ہیش ٹیگ، ایک اور صدمہ، ایک اور غیرحل شدہ کیا، ایک اور محرک، ایک اور خوف سے بھرپور تہوار، ایک اور عید، خواتین کے تحفظ کے بل کی مخالفت کرنے والوں کو مبارک ۔

ماہرہ خان نے نور کے قتل کو صنفی بنیادوں پر تشدد قرار دینے سے متعلق عائشہ فیاضی کے ٹوئٹس شیئر کیے اور لکھا کہ اسے پڑھیں۔اداکار زاہد احمد نے لکھا کہ 3 روز میں 3 ہولناک ناانصافیاں، ہم کیا غلطی کررہے ہیں ہم کہاں تبدیلیاں لارہے ہیں اداکار سمیع خان نے لکھا کہ ہم سب کو کچھ کرنے کی ضرورت ہے اس سے قبل کہ بہت دیر ہوجائے۔