مودی سرکاری مقبوضہ علاقے میں اپنا مذموم منصوبہ تیزی سے بڑھانے لگی

مقبوضہ جموںوکشمیر میں شادی کرنے والا ہر غیر کشمیری علاقے کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتاہے

جمعہ 23 جولائی 2021 10:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میںنریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکام نے مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل قوائد میں اب ایک اور شق شامل کر لی ہے جس کے تحت مقبوضہ علاقے کے رہائشی مرد یا خاتون سے شادی کرنے والی کوئی بھی غیر کشمیری خاتون یا مرد علاقے کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتاہے۔

مقبوضہ علاقے کے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے سیکرٹریمنوج کمار ڈیوڈی نے ڈومیسائل قوائد و ضوابط میں نئی شق کے اندراج کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شق میاں بیوی کے حوالے سے ہے اور اس میں صنف مخصوص نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

یعنی اگر جموںوکشمیر کا رہائشی کوئی شخص نئی دلی کی کسی لڑکی سے شادی کرتا ہے تو وہ لڑکی مقبوضہ علاقے کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ لے سکتی ہے جبکہ اسی طرح سے اگر کوئی کشمیری لڑکی نئی دلی کے کسی مرد سے شادی کر لیتی ہے تو وہ مرد کشمیر کا دومیسائل حاصل کرسکتا ہے اور اسے علاقے کے دیگر تمام حقوق میسر ہونگے۔

یاد رہے کہ مودی کی فسطائی حکومت 5اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے اب تک لاکھوں غیر کشمیری بھارتی ہندوئوں کو مقبوضہ جموںوکشمیر کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دے چکی ہے جسکا واحد مقصد مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔