نئے حلقہ کے قیام سے تمام لوگ رہتی دنیا تک مستفید ہوتے رہیں گے، سر دار عابد حسین عابد

اللہ کی مدد اور لوگوں کی تائید سے میں منتخب ہو کر سنگولہ کی پسماندگی کو دوور کرنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائوں گا، سابق وزیر

جمعہ 23 جولائی 2021 17:15

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) سابق وزیر اطلاعات آزا دکشمیر و آزاد امیدوار اسمبلی حلقہ ایل اے 21 پونچھ 4 سردار عابد حسین عابد نے کہا ہے کہ نئے حلقہ کے قیام سے تمام لوگ رہتی دنیا تک مستفید ہوتے رہیں گے مگر اس نئے حلقہ کے قیام کے بعد میرے شکریہ بجائے میرے خلاف سازشیں شروع کر دی گئی ہیں اور جھوٹے پروپیگنڈہ کئے گئے مگر سنگولہ کے لوگوں نے ہمیشہ جھوٹی اور ہوائی باتوں کو رد کیا ۔

مجھے پوری امید ہے کہ اہلیان سنگولہ بھرپور قوت سے میرا ساتھ دیں گے۔ سنگولہ سے زیادہ بیروزگاری پورے حلقہ میں کہیں نہیں ہے اور لوگ اپنے مقاصد کیلئے پروپیگنڈوں، جھوٹے اور جعلی اعلانات کے ذریعے سنگولہ میں اپنی سیاسی زندگی برقرار رکھتے ہوئے سنگولہ کے لوگوں کے ووٹوں کو اپنا حق ملکیت سمجھتے ہیں مگر باشعور اور باغیرت اور بار تاریخی فیصلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنگولہ میں مختلف کارنر میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ریٹائرڈ پرنسپل قاضی محمد صابر خان، معروف رہنما امیر اعظم خان، محمد حفیظ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سردار عابد حسین عابد نے کہا کہ میں نے راولاکوٹ کا نیا حلقہ بنایا۔ بجٹ دوگنا ہونے کی وجہ سے جب تک جمہوریت قائم ہے سٹی اور سنگولہ کے لوگوں کو اس کا بے شمار فائدہ ہوگا۔

بجائے اس کے کہ تاریخی کارنامہ پر غیر مشروط اور بھاری اکثریت سے میرا ساتھ دیا جاتا، شر پسند اور سکیمیں کھانے والوں نے ہمیشہ پروپیگنڈوں کے سہارے پر سنگولہ کے لوگوں کے حقوق کو غصب کیا مگر اب حالات ویسے نہیں رہے اور لوگ باشعور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد اور لوگوں کی تائید سے میں منتخب ہو کر سنگولہ کی پسماندگی کو دوور کرنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائوں گا۔

بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے بھی ایک جامعہ روڈ میپ دوں گا۔ راولاکوٹ کے لوگ اس حلقہ کے بننے کے بعد پہلی بار اپنا حق رائے دیہی استعمال کریں گے۔ اگر شروعات ہی اسی روایتی اور رجعتی لیڈر کوووٹ دینے سے ہوئی تو اس حلقہ کا اللہ ہی حافظ ہے ۔آئیں آگے بڑھیں، کھل کر ، بھرپور قوت کے ساتھ میرا ساتھ دیں اور پھر دیکھیں گے پانچ سال میں اس حلقہ کی کیسی خدمت کروں گا۔

کوئی مائی کا لعل ایسا نہیں جس نے ووٹ لینے کے بغیر میری طرح چار دہائیاںاہلیان پونچھ، اہلیان راولاکوٹ اور خاص طور پر اپنے لوگوں کی خدمت ہر محاذ، ہر فورم اور ہر موقع پر کی۔ آج بھانت بھانت کی بولیاں بول کر لوگوں کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ ہمیں مل بیٹھ کر سوچنا ہو گا کہ بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے کیا کردار ادا کیا جائے کہ ہمارے پڑھے لکھے نوجوان، ہمارا ٹیلنٹ اور ہمارا مستقبل مسائل کی دلدل سے باہر آسکے۔