کورونا میں غیر معمولی اضافہ، وزیراعلی سندھ کاریسٹورنٹ ، مزارات ، تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

ویکسین نہ لگانے والے مریضوں میں شدید علامات ہیں، اسٹڈی

جمعہ 23 جولائی 2021 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کوروناوائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ریسٹورنٹس اور شادی ہالز میں انڈور ، آٹ ڈور ڈائننگ بند رکھنے ، تمام مزارات ، تفریحی مقامات اور تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے سوائے اس کے کہ جہاں امتحانات جاری ہیں ۔

اور بازاروں / دکانوں کے کاروبار کے اوقات پیر سے صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کردئے جائیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ فارمیسی اور بیکرییز معمول کے مطابق کام کریں گی مگر دو دن جمعہ اور اتوار کو کاروبار بند رہیں گے اور سرکاری اور نجی دفاتر 50 فیصد عملہ کی حاضری کے ساتھ کام کریں گے سوائے ضروری خدمات کے محکموں / اداروں کے۔ اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزرا سعید غنی ، جام اکرام اللہ دھاریجو ، مشیر قانون مرتضی وہاب ، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو ، آئی جی پولیس مشتاق مہر ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی ، سیکرٹری صحت کاظم جتوئی ، ڈاکٹر باری ، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر سارہ خان ، ڈاکٹر قیصر سجاد ، وائس چانسلر ڈا یونیورسٹی ڈاکٹر سعید قریشی ، کور 5 ، رینجرز اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں مجموعی طور پر کورونا کی تشخیصی شرح 10.3 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے لیکن کراچی میں یہ 22جولائی 2021 کو 21.54 فیصد ہوگئی ہے۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 16 جولائی کو کراچی میں کورونا کے کیسز کی شرح 14.27 تھی جوکہ 22 جولائی کو بڑھ کر 21.54 فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا یہ ایک خطرناک صورتحال ہے اور اس پر قابو پانا ہے بصورت دیگر سب کچھ کنٹرول سے باہر ہو جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران 12 سے 19 جولائی 2021 تک ضلع وسطی میں 29 فیصد ، کورنگی میں 17 ، وسطی اور جنوبی میں 15-15فیصد ، غربی اور ملیر میں 10-10فیصد کیسز رکارڈ ہوئے۔ کورونا سے متعلق اہم تجزیہ: 457 کیسز کا تجزیہ کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ 35 فیصد مریض اجتماعات میں ، 23 فیصد شادی بیاہ کی تقریبات میں ، 17 فیصد بین الاقوامی سفر کرنے سے متاثر ہوئے ہیں۔

جولائی میں اب تک 307 مریض فوت ہوچکے ہیں ان میں سے 201 یعنی 65 فیصد وینٹی لیٹرز پر ، 70 مریض یعنی 23 فیصد وینٹی لیٹرز نہیں تھے، گھر وں میں 36 مریض یعنی 12 فیصد شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسپتالوں میں داخل ہونے والے کل 1002 کورونا کے مریضوں میں سے 85 فیصد کو ویکسین نہیں لگائی گئی اور 15 فیصد ویکسینیٹ مریض تھے تاہم ویکسین کرانے والے مریضوں میں ہلکی علامات ہیں۔

اسپتال میں داخل ہونے والے تمام مریضوں کی ایک اور تحقیق کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 76 فیصد افراد کو ویکسی نیشن کی پہلی خوراک ملی تھی اور 24 فیصد کو مکمل ویکسین کرائی گئی ہے ۔ مکمل طور پر ویکسین کرانے والے مریضوں سے پہلے خوراک کے مریضوں میں انفیکشن کی شدت زیادہ ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوا کہ ویکسی نیشن ضروری ہے۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کو ہدایت کی کہ وہ ویکسین نہ لگانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ روکنے کیلئے اکانٹنٹ جنرل سندھ سے رابطہ کریں۔

انہوں نے تمام موبائل فون صارفین کو ایک ہفتہ کے اندر ویکسین کرانے کیلئے ایک میسیج بھیجنے کیلئے این سی او سی کے ذریعے پی ٹی اے حکام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہفتہ کے بعد ان کے موبائل فون کے سمز بلاک کردیئے جائیں گے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 6720997 ویکسین کی خوراکیں موصول ہوچکی ہے ان میں سے 5312921 استعمال میں لائی گئی ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ مراکز اور موبائل یونٹس کے ذریعہ ویکسین کرانے کی مہم کو تیز کریں۔

کورونا وائرس کیسز میں غیر معمولی اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے پیر سے ریسٹورنٹ ، شادی ہالز میں انڈور اور آٹ ڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کیا تاہم کچھ ایس او پیز کے ساتھ ٹیک اوے سروس جاری رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ پیر سے تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے جائیں گے سوائے ان کے جہاں طے شدہ شیڈول کے مطابق امتحانات جاری ہیں۔

تمام سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر میں حاضری 50 فیصد عملہ کے ساتھ ہوگی سوائے ضروری سروس کے محکموں کے۔ بازاروں اور دکانوں کے کاروباری اوقات سوائے فارمیسی ، بیکریز اور گروسریزکے پیر سے صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک مقرر کئے گئے ہیں ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ درگاہیں/مزارات،تفریحی مقامات جیسے کہ سی ویو ، ہاکس بے ، کینجھر اور دیگر اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے کورونا وائرس صورتحال کا جائزہ لیں گے اور اگر صورتحال یکساں رہی تو مزید سخت فیصلے کرسکتے ہیں۔